حکومت کے 22 اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے دعوی کیا ہے کہ حکومت کے 22 اراکین ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں۔انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام ’ہم مہر بخاری کے ساتھ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا اپنا راستہ ہے، ہمارا اپنا راستہ ہے تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ اعتماد کا فقدان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اگر پی ڈی ایم مارچ میں شامل ہونا چاہتی ہے تو غور کیا جا سکتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے ایک سوال کے جواب میں واضح طور پر کہا کہ آج کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کا ذکر نہیں ہوا۔انہوں نے کہا لانگ مارچ 23مارچ کو ہی ہو گا۔احتجاج کا مقصد عوام کو احساس دلانا ہے کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ عدم اعتماد کی فضا قائم کرنے کی کوشش ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز صدرپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پی ڈی ایم جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوا، سربراہی اجلاس میں شاہد خاقان عباسی نے اسٹیئرنگ کمیٹی کی 8 سفارشات پیش کردیں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کی تاریخ تبدیل نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا، پی ڈی ایم لانگ مارچ 23 مارچ کو ہی ہوگا، 23 مارچ کے لانگ مارچ میں تاخیر یا تاریخ کی تبدیلی سے اچھا تاثر نہیں جائے گا۔
اجلاس میں تجویز دی گئی کہ پیپلزپارٹی اگر پی ڈی ایم کے لانگ مارچ میں شرکت کرنا چاہتی ہے تو اجازت دیدی جائے۔واضح رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے سینیٹ کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارا کام اپوزیشن کو سمجھانا ہے، ملک جتنا عزیز عمران خان کو ہے اتنا ہی عزیز اپوزیشن کو بھی ہے، 23 مارچ کو آدھا اسلام آباد کسی اور کے کنٹرول میں ہوگا، جیمبرز بھی لگے ہوں گے، اپوزیشن 23 مارچ کو ملتوی کردے اور 27 مارچ کو اسلام آباد آجائے، دہشتگردی اور کورونا کا بھی خطرہ ہے، سیاست چلتی رہتی ہے حکومت کو دہشتگردی کیخلاف اپوزیشن کے ساتھ ملکر ایک بیانیہ بنانا چاہیے۔
22 جنوری کو بھی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ اپوزیشن کو لانگ مارچ کے فیصلے پرغور کرنا چاہیے،اوآئی سی اجلاس میں سینکڑوں مہمان آرہے ہیں، وہ 23 مارچ کی پریڈ میں شرکت کریں گے،کورونا بھی ہے، ان کو چاہیے مارچ چار دن پہلے یا بعد میں کرلیں۔