کل کارروائی نہ کرتے تو خطرناک نتائج سامنے آسکتے تھے، سعید غنی

کراچی (قدرت روزنامہ)وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل ٹیمیں ریڈ زون میں واقع ہوٹلوں میں ٹھہری ہوئی ہیں، اگر ہم کارروائی نہ کرتے تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے تھے، نہ چاہتے ہوئے انتظامیہ نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ایکشن لیا۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم قیادت کو بتایا تھا کہ ریڈ زون میں نہ جائیں لیکن بات نہ مانی، ایم کیوایم پریس کلب پر احتجاج کرتی ہمیں کوئی مسئلہ نہیں تھا۔
سعید غنی کاکہنا تھا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ ایم پی اے صداقت حسین کو پولیس والے گھسیٹ کر لے گئے، وہ ساتھیوں کے ساتھ مل کر پولیس کو ڈنڈے مار رہے تھے،خواتین وہاں بھگدڑ مچنے سے زخمی ہوئیں، خواتین کارکنوں کو خواتین پولیس اہلکاروں نے گرفتار کیا۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ کل ایم کیو ایم کے رہنما نے ٹی وی پر کہا کہ احتجاج میں ایک بچہ ہلاک ہوا، ایم کیو ایم کی جانب سے کہا گیا ہمارے ایک کارکن کی آنکھ ضائع ہوئی، کارکن کو آنکھ پرزخم آیا لیکن کسی اسپتال میں علاج کی اطلاع نہیں،کسی سرکاری اسپتال میں کوئی زخمی نہیں لایا گیا۔
سعید غنی کاکہنا ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق تشدد سے کسی ایم کیو ایم کارکن کی جان نہیں گئی، اسلم صاحب کو رات ساڑھے 10 بجے اسپتال لایا گیا، ہم ان کی موت کی وجہ جاننے کے لیے فیملی سے پوسٹ مارٹم کرانے کی درخواست کرتے ہیں۔
پی پی وزیر کا کہنا تھا کہ سیکڑوں کارکنان کے گرفتار اور لاپتہ ہونے کا دعوی کیا گیا، صرف 8 لوگوں کوحراست میں لیا گیا جنہیں وزیراعلیٰ کی ہدایت پر رہا کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی قانون پرجماعت اسلامی سے مذاکرات جاری ہیں،پی ایس پی کے پاس بھی ہمارا وفد گیا اور بات کی،کل جو گفتگو وسیم اختر، آفاق احمد، خالد مقبول نے کی وہ نہ مناسب ہے،مسائل پربات کی جاسکتی ہے مگربندوق کی زور پر نہیں۔