واشنگٹن(قدرت روزنامہ)بہت زیادہ فکرمند اور ذہنی پریشانی کا شکار رہنے والے درمیانی عمر کے مردوں میں آنے والے برسوں میں امراض قلب، فالج اور ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے . میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی .
بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں میں ذہنی بے چینی یا فکرمندی ایک ایسے حیاتیاتی عمل سے منسلک ہے جو امراض قلب اور میٹابولک بیماریوں (ذیابیطس، بلڈ پریشر، توند نکلنا وغیرہ)کا خطرہ بڑھاتا ہے . تحقیق کے مطابق ایسا بچپن یا نوجوانی میں بھی ہوسکتا ہے . اس تعلق کو
اجننے کے یے محققین نے ایک ایجنگ اسٹڈی میں شامل افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جو مردوں میں عمر بڑھنے کے عمل پر جاری ایک طویل المعیاد تحقیق ہے . محققین نے بتایا کہ مردوں میں یہ خطرہ 30 سال سے 80 سال کے بعد کی عمر میں بڑھ جاتا ہے .
. .