لاہور: ایک ہی گھرکے چار افراد کے قتل کا ڈراپ سین

ٖلاہور(قدرت روزنامہ) تھانہ کاہنہ کی حدود میں چند روز قبل ایک ہی خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کا ڈراپ سین ہوگیا ہے بتایا گیا ہے کہ کاہنہ کی رہائشی خاتون اس کے ایک بیٹے اور دو بیٹیوں کا قاتل مقدمے کا مدعی مقتولین کا حقیقی بھائی زین نکلا ہے۔ تھانہ کاہنہ پولیس نے ملزم زین سے 2روز کی تفتیش کے بعد ملزم کو حراست میں لے کر اعلیٰ قتل بھی برآمد کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق قتل کی اس واردات کی وجہ پب جی گیم ہے جس سے متاثر ہو کر ملزم زین نے اپنی ماں، ایک بھائی اور دو حقیقی بہنوں کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا اور خود وقوعہ کے روز گھر کی نچلی منزل میں قیام کر کے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کا ڈرامہ رچاتا رہا۔ پولیس کے مطابق ملزم زین نے اپنے اہلخانہ کو قتل کرنے کے لئے پستول کی شکل میں اعلیٰ قتل اپنے ایک دوست سے حاصل کیا تھا۔

جس کی تلاش جاری ہے پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم زین انتہائی شاطر لڑکا ہے جو تفتیش کے دوران اپنے بیانات تبدیل کرتا رہا پولیس کے مطابق ملزم زین نے پہلے موقف اختیار کیا کہ اس کے فیملی ممبران کو نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر قتل کیا ہے۔ بعد میں ملزم نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ اس کا ماموں انتہائی سخت طبیعت کا مالک ہے ہوسکتا ہے کہ یہ قتل اس کے ماموں نے کیا ہوں پولیس کے مطابق پولیس کی تفتیشی ٹیم نے ملزم کے بیان کی روشنی میں ملزم کے ماموں کو بھی شامل تفتیش کیا لیکن وہ بے گناہ ثابت ہوا۔
پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم کی ماں اکثر ملزم کو پب جی گیم کھیلنے سے منع کرتی رہتی تھی جبکہ ملزم نے اس سے قبل بھی اپنے گھر والوں کے قتل کی کوشش کی جس میں وہ ناکام رہا۔ پولیس کے مطابق اعتراف جرم کرلیا ہے واضح رہے کہ قتل کی اس واردات کی تفتیش سی آئی اے کو بھی سونپی گئی جبکہ ملزم زین کو تفتیش کے لئے سی آئی اے پولیس کے حوالے کیا گیا لیکن ملزم کے اعتراف کے بعد سی آئی اے پولیس نے ملزم کو واپس تھانہ کاہنہ پولیس کی انویسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کردیا ہے اس واردات کے حوالے سے ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ اگر ہمارا معاشرہ بچوں کو اس قسم کے جرائم سے دور رکھنا چاہتا ہے تو فوری طور پر پب جی گیم پر پابندی عائد کردینی چاہئے۔