لندن(قدرت روزنامہ) بسااوقات بے دھیانی میں خریدی ہوئی شے بھی ایک قیمتی خزانہ ثابت ہوسکتی ہے . عین اسی طرح سستی اشیا کی دکان سے خریدی گئی سات ڈالر کی کرسی اب 21 ہزار ڈالر یعنی 33 لاکھ روپے میں نیلام ہوئی ہے .
لکڑی اور بید کی پٹیوں سے بنائی گئی کرسی بیسویں صدی کے مشہورفنکار کولومن موسر نے اپنے ہاتھوں سے بنائی تھی . ایک خاتون نے بے دھیانی میں اسے برطانوی علاقے برائٹن سے خریدا تھا .
تاہم خاتون کو اس کی اہمیت کا کچھ کچھ اندازہ ضرور تھا . کرسی گھر لانے کے بعد خاتون نے اس کی کچھ تصاویر وی اینڈ اے میوزیم کو بھیجیں لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا . اس کے بعد انہوں نے نایاب اور تاریخی اشیا خریدنے والی کمپنی سورڈرز کو بھیجیں .
سورڈرز میں ڈیزائننگ کے ماہرجان بلیک نے فوری طور پر خاتون کو پرجوش جواب دیا . انہوں ںے کہا کہ یہ 1902 میں آسٹریا کے مشہور ڈیزائنر اور مصور کولومن موسر نے بنائی تھی . اس کے بعد ویانا کے ایک ماہر کو اس کی تصاویر اور ویڈیو بھیجی گئیں تو اس نے مہرِ تصدیق ثبت کردی .
کولومن موسر ویانا اسکول آف اپلائیڈ آرٹس میں پڑھاتے رہے تھے . انہوں اٹھارویں صدی کی روایتی سیڑھی نما کرسی کو دوبارہ ڈیزائن کرکے ایک جدید روپ دیا تھا جو اس وقت بھی بہت پسند کیا گیا تھا . کچھ روز قبل سورڈرز نے کل 21874 ڈالر میں اسے نیلام کیا ہے .