پیپلزپارٹی کا اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

لاہور (قدرت روزنامہ)پاکستان پیپلزپارٹی نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، بلاول بھٹو نے قانونی ٹیم کو بھی اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر کام کرنے کی ہدایت کردی ہے، اعتزازاحسن اور لطیف کھوسہ سے بھی مشاورت کی جائے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے اسٹیٹ بینک ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی گئی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے قانونی ٹیم کو اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر کام کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ بلاول بھٹو قانونی مشاورت کے سلسلے میں اعتزازاحسن اور لطیف کھوسہ سے بھی کچھ روز میں رابطہ کریں گے۔ واضح رہے گزشتہ روز اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود ایوان بالا میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل صرف ایک ووٹ کی اکثریت سے منظور ہوگیا، حکومت ضمنی مالیاتی بل سمیت عالمی مالیاتی فنڈ کے جائزے کے لیے درکار دونوں بلز منظور کرانے میں کامیاب رہی۔

سینیٹ اجلاس میں مذکورہ بل وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیش کیا، جس کے حق میں 43 جبکہ مخالفت میں 42 ووٹ آئے جس پر چیئرمین سینیٹ نے بل کو منظور قرار دیا۔ اجلاس میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب رات گئے سینیٹ کے ایجنڈے میں شامل کیے جانے کے باوجود حکومت نے اپنے اراکین کی تعداد کم ہونے کے باعث اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پیش کرنے کے حوالے سے گریز کا مظاہرہ کیا۔
اجلاس میں حاضر ہونے کے باوجود وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ایوان سے باہر چلے گئے جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ حکومت بل پیش ہی نہ کرے تو میں کیا کرسکتا ہوں، بل پیش کرنا میری ڈیوٹی نہیں، وزیر خزانہ ایوان میں آئیں۔اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے احتجاج اور نعرے بازی کی گئی ساتھ ہی ایجنڈے کے مطابق بل پیش کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ اگر حکومت بل نہیں پیش کرنا چاہتی تو اسے وڈرا قرار دیا جائے۔بعدازاں بل پیش کیے جانے پر چیئرمین سینیٹ نے گنتی کرائی اور ایک ووٹ کی اکثریت سے بل کو منظور قرار دے دیا اور اجلاس پیر کے روز تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔