دوران سماعت سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ وقوعہ کی سی سی ٹی وی ویڈیوز حاصل کر لی ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج کا فرانزک کرانا ہے . سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو لاہور لے کر جانا ہے اور سی سی ٹی وی کا فرانزک کرانا ہے . ملزم کا تین دن کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے . دوران سماعت ملزم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ اگر کوئی فرانزک ٹیسٹ کرانا ہے تو تصویر لیکر کروالیں، ملزم کو جسمانی طور پر لاہور لے جانے کی ضرورت نہیں . ملزم کے وکیل نے کہا کہ اسلحہ اور موبائل فون برآمد ہو چکے ہیں، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں . اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزم کو لاہور لیکر جانا ہے، تصویر سے کام ہوتا ہے تو مزید ریمانڈ نہ مانگتے . سی سی ٹی وی ویڈیوز کا سارا ڈیٹا نکال لیا ہے . سرکاری وکیل نے کہا کہ عثمان مرزا کیس میں بھی تمام ملزمان کو لاہور لے جایا گیا تھا . لاہور اس لیے لیکر جاتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے ویڈیو ایڈیٹ تو نہیں ہوئی . سی سی ٹی وی ویڈیوز کے فرانزک تک مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے . ملزم کے وکیل نے کہا کہ سات دن تک ریمانڈ پر سی سی ٹی وی ویڈیوز کا فرانزک کیوں نہیں کرایا . موبائل فون برآمدگی کے لیے بھی ریمانڈ لیا گیا تھا . پہلی دفعہ سن رہا ہوں کہ ویڈیو فرانزک کے لیے ملزم کا ریمانڈ پر ہونا ضروری ہے . اس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جج صرف تین دن کا ریمانڈ دیں، اسکے بعد جیل بھیج دیں . نور مقدم کے والد شوکت علی مقدم بھی اپنے وکیل شاہ خاور کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے . سماعت کے بعد عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا . وقفے کے بعد عدالت نے ملزم ظاہر ذاکر جعفر کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا . خیال رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور گھریلو ملازمین کو مزید 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا . . .
(قدرت روزنامہ)اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر ذاکرجعفر کا مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا .
ملزم کو سخت سیکیورٹی میں اسلام آباد کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا .
متعلقہ خبریں