(قدرت روزنامہ)این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں دھاندلی کے متعلق الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں 60 سرکاری افسران کے خلاف فوجداری مقدمات کے اندارج کے لیے استغاثہ دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے .
بول نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کے حکم پر این اے 75 کے ضمنی الیکشن میں بدعنوانی، بے ضابطگیوں اور غیر قانونی سر گرمیوں میں ملوث افسران کے خلاف پیش رفت ہوئی ہے .
وفاقی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، ڈویژن چیف سیکرٹری اور سیکرٹری سروسز پنجاب کے 60 سرکاری افسران کے خلاف کارروائی کے لئے متعلقہ وزارتوں کو مراسلے مل گئے ہیں .
ان میں 12 پولیس افسران جبکہ سابق ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، پرزائیڈنگ اور ریٹرننگ افسر سمیت مختلف وزارتوں اور محکموں سے تعلق رکھنے والے 60 افسران شامل ہیں .
تمام افسران کے خلاف سول سرونٹس ای اینڈ ڈی رولز 2020 اور پنجاب پیڈا ایکٹ کے تحت سخت انضباطی کاروائی کا حکم دیا گیا ہے .
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بدعنوانی،بے ضابطگیوں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرکے الیکشن کمیشن کو رپورٹ بجھوائی جائے .
اس کے علاوہ حکم دیا گیا ہے کہ مستقبل میں ملوث افسران کو آئندہ کسی بھی الیکشن اور اہم ذمہ داریوں پر تعینات نا کیا جائے .
دوسری جانب ملوث افسران کے خلاف سیشن کورٹ میں فوجداری مقدمات کے اندارج کے لیے استغاثہ دائر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے .
واقعے کا پس منظر:
گزشتہ برس سیالکوٹ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 پر ضمنی انتخاب ہوئے تھے، جس میں شدید نوعیت کی بے ضابطگیاں اور دھاندلی سامنے آئی تھی .
الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخاب کے نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے وہاں دوبارہ انتخاب کرائے تھے .
الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں کئی سایس شخصیات سمیت درجنوں سرکاری افسران کو بھی دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیا گیا تھا .
. .