کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر کوئی بات نہیں ہو گی، سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کولال جھنڈی دکھا دی

کراچی(قدرت روزنامہ)سندھ حکومت نے واضح کر دیا کہ وفاق سے کالا باغ ڈیم کی تعمیر پر کوئی بات نہیں ہو سکتی . وزیر ماحولیات اسماعیل راہو نےکالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزیر اعظم اور حکومتی وزرا کے بیانات
پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی اسمبلیاں کالا باغ ڈیم کو مسترد کر چکی ہیں، پنجاب حکومت گریٹر تھل کینال 2 منصوبہ تعمیر کر رہی ہے ،گریٹر تھل کینال 2 منصوبہ آبی معاہدےکی خلاف ورزی ہے .

اسماعیل راہو نے کہا کہ گریٹر تھل کینال 2 منصوبے سے سندھ سمیت دیگر صوبے متاثر ہوں گے . واضح رہے 14فروری کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل مونس الٰہی نے پاکستان کی آبی ترقی پر اسلام آباد میں منعقدہ بین الاقوامی سمپوزیم میں اپنے خطاب میں پاکستان کیلئے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کو ناگزیر قرار دیا تھا . وزیر اعظم عمران خان کی موجودگی میں مونس الٰہی نے کہا کہ زیرتعمیر ڈیم جب تک تیار ہوں گے اس وقت تک سلٹنگ کے باعث پاکستان کا واٹر سٹوریج لیول بڑھنے کی بجائے اتنا ہی ہوگا جتنا آج ہے، ہماری اس آبی صلاحیت کی کمی کو کالاباغ ڈیم پورا کر سکتا ہے . مونس الٰہی نے اعلان کیا کہ وہ سب کو ساتھ لے کر کالاباغ ڈیم کی تعمیر کا پرپوزل عنقریب کابینہ میں پیش کریں گے، کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے ملک مزید 3600 میگا واٹ بجلی اور6.1 ملین ایکڑ فٹ آبی ذخیرہ حاصل کر سکتا ہے جس سے سستی بجلی کے علاوہ صوبہ سندھ کو موجودہ پانی کی فراہمی کے مقابلہ میں 40 لاکھ ایکڑ فٹ، پنجاب کو 22لاکھ ایکڑ فٹ، خیبر پختونخواہ کو 20 لاکھ ایکڑ فٹ اور بلوچستان کو 15 لاکھ ایکڑ فٹ اضافی پانی مل سکتا ہے . مونس الٰہی نے مزید کہا کہ تمام دوسرے آبی منصوبوں کے مقابلہ میں کم سے کم وقت میں اس ڈیم کی تعمیر سے پاکستان بجلی اور زرعی پیدا وار میں خاطر خواہ اضافے کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی محفوظ ہو جائے گا . تقریب میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے بھی مونس الٰہی کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں رائے دی تھی .

. .

متعلقہ خبریں