‘مقدمہ ریحام کی کتاب پر ہوا، پکڑنا ہے تو انہیں پکڑیں’ محسن بیگ کیس میں لطیف کھوسہ کے دلائل
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)محسن بیگ کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ 9 بجے مقدمہ درج ہوتا ہے اور سوا 9 بجے چھاپہ مارا جاتا ہے، اس معاملے میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، مقدمے میں ریحام خان کی کتاب کا لکھا گیا مگر انہیں پکڑا نہیں گیا،گرفتار محسن بیگ کو کیا گیا۔
2 روز قبل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کیے گئے محسن بیگ کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت پیش کیا گیا اس موقع پر ملزم کی پیروی کرتے ہوئے عبداللطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں ریحام خان کی کتاب کا لکھا گیا مگر انہیں پکڑا نہیں گیا،گرفتار محسن بیگ کو کیا گیا۔تھانہ مارگلہ پولیس نے جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر محسن بیگ کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا۔
محسن بیگ کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ آپ 21 ون ڈی کو دیکھ لیں،9 بجے مقدمہ درج ہوتا ہے اور سوا 9 بجے چھاپہ مارا جاتا ہے، اس معاملے میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، سفید کپڑوں میں بغیر سرچ وارنٹ لوگ گھر میں داخل ہوئے، پہلی ایف آئی آر 9 بجے لاہور سائبر کرائم سیل میں درج ہوتی ہے، 16 فروری کو انکوائری ہوئی، اسی دن مقدمہ درج ہوا اور ایف آئی اے کی ٹیم اسلام آباد پہنچ گئی۔
لطیف کھوسہ نے سائبر کرائم ونگ میں درج مقدمے کے نکات عدالت کے سامنے پیش کیے اور کہا کہ مقدمے میں ریحام خان کی کتاب کا لکھا گیا مگر انہیں پکڑا نہیں گیا، کتاب میں عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام نے گھر کی بات لکھی ہے، مقدمے میں پینلسٹ کا لکھا گیا ہے، البتہ گرفتار صرف محسن بیگ کو کیا گیا، مدعیٔ مقدمہ خود کتاب کے صفحات بھی بتا رہے ہیں، محسن بیگ کی تھانے میں جو حالت کی گئی وہ آپ نے دیکھی ہو گی۔
جج نے استفسار کیا کہ کیا محسن بیگ کا میڈیکل کروایا گیا ہے؟
لطیف کھوسہ ایڈووکیٹنے جواب دیا کہ پولیس کی تحویل میں جو میڈیکل ہوتا ہے وہ آپ کو معلوم ہی ہے، پولیس نے عدالت سے جھوٹ بول کر محسن بیگ کا جسمانی ریمانڈ لیا، میں اس عدالت سے محسن بیگ کی رہائی کی استدعا کر رہا ہوں، ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ آپ نے پڑھا ہو گا، 9 بجے لاہور میں ایف آئی اے کا مقدمہ درج ہوا، سوا 9 بجے محسن بیگ کے گھر پہنچ گئے، سپر سونک پاور کے تحت بھی یہ اتنے وقت میں نہیں پہنچ سکتے تھے۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس اس کیس میں بری طرح پامال کیا گیا، سادہ کپڑوں میں لوگ محسن بیگ کے گھر گھس گئے، 16 تاریخ کو مراد سعید کی درخواست پرانکوائری شروع کی گئی، انکوائری کو انویسٹی گیشن میں بھی تبدیل نہیں کیا گیا،ایف آئی اے کی اسی طرح کی پھرتیاں پہلے بھی کبھی دیکھی ہیں؟ سارے پاکستان میں بات چل رہی ہے کہ مراد سعید کو کس چیز کا ایوارڈ ملا ہے؟ کیا وہ ڈپٹی وزیرِ اعظم بن گئے ہیں؟ ایسا تو کوئی عہدہ موجود ہی نہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایف آئی آر کے مطابق محسن بیگ نے کہا کہ ریحام خان کی کتاب میں پتہ نہیں کچھ لکھا ہے، ہم روزانہ کتابوں کا حوالہ پیش کرتے ہیں، محسن بیگ نے کیا کیا ہے، پکڑنا ہے تو ریحام خان کو پکڑیں، ریحام خان تو وزیرِ اعظم کی اہلیہ رہ چکی ہیں، یہ لوگ اپنا مذاق خود بنا رہے ہیں، ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ دیگر پینلسٹ نے بھی اس پربات کی، مگر کسی اور پینلسٹ کو گرفتار نہیں کیا گیا، مراد سعید اپنی درخواست میں خود کتاب کا صفحہ بھی بتا رہے ہیں۔