لاہور(قدرت روزنامہ)پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی . نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لیگی رہنماؤں کے ہمراہ سابق صدر آصف علی زرداری سے بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی .
اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد سمیت دیگر آپشنز پر غور کیا گیا .
ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران ن لیگ کی جانب سے رائے دی گئی کہ اگر حکومت کے ناراض اسمبلی سے استعفے دے دیں تو حکومت سادہ اکثریت کھو بیٹھے گی جس کے بعد وزیر اعظم سے اعتماد کے ووٹ کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے . ن لیگ کی اس تجویزپر پیپلز پارٹی نے سوالات اٹھا دیے .
پیپلز پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ اگر سپیکر نے استعفے قبول ہی نہ کیے تو اپوزیشن کو بہت زیادہ سبکی کا سامنا کرنا پڑے گا، اس وقت اپوزیشن کی سیاست اور ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے، ہمیں بہت سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا .
پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم سے پہلے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد لانے کی تجویز دی اور کہا کہ سپیکر کو ہٹائے بغیر وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد میں مشکلات ہوں گی، سب سے پہلے سپیکر قومی اسمبلی کے خلاف میدان میں اترا جائے . وزیر اعظم کے خلاف ووٹ کا معاملہ بھی ہوا تو سپیکر کا کردار اہم ہوگا . ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کی تجویز نواز شریف کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرادی گئی .