فن و ثقافت شوبز

’شکر ہے اللہ کا! انصاف غالب آگیا!‘نور مقدم کیس کے فیصلے پر شوبز شخصیات کا ردِ عمل

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان شوبز انڈسٹری کی نامور شخصیات نے نور مقدم کیس میں عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔شوبز شخصیات کی جانب سے نور مقدم کیس کے فیصلے پر ملا جُلا ردِعمل سامنے آیا ہے، کچھ نے کہا کہ نور کو انصاف ملنے پر عدلیہ اور قانون پراُن کااعتبار بحال ہواہے۔
جبکہ کچھ فنکاروں کا کہنا ہے کہ جب اس فیصلے پر عمل ہوگا اور مجرم ظاہر جعفر کو پھانسی دی جائے گی، تب اُنہیں یقین آئے گا کہ نور کو انصاف ملا ہے۔
اداکار عثمان خالد بٹ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ’اُنہوں نے سنا ہے کہ ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کی بریت پر ان کے حامیوں نے جشن منایاہے‘۔


اُنہوں نے مزید لکھا کہ’اُنہیں نہیں معلوم کہ مقدم خاندان ان کی بریت کے خلاف اپیل کرے گا یا نہیں‘۔اداکار کا کہنا ہے کہ’میری دعا ہے کہ ذاکر جعفر اور عصمت آدم کو ایک ’درندہ‘ پیدا کرنے کا احساس ہو‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’اس مشکل آزمائش میں شوکت انکل اور نور کے پورے خاندان نے جس طاقت، عزم اور استقامت کا مظاہرہ کیا ہے اس کے لیے الفاظ کبھی انصاف نہیں کریں گے‘۔عثمان خالد بٹ نے امید ظاہر کی کہ اس فیصلے سے نور کی فیملی کو کچھ سکون ملے گا لیکن کوئی بھی چیز اب نور کو واپس نہیں لا سکتی اور اس کے درد کا احساس ہم سب کرسکتے ہیں۔
اداکار نے نور کی فیملی کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ’نور کے خاندان نے صرف نور کے لیے نہیں بلکہ تمام خواتین کی حفاظت اور تحفظ کے لیے، ہمارے عدالتی نظام میں امید کی ایک کرن کے لیے جدوجہد کی‘۔
اداکار عدنان صدیقی نے عدالت کے فیصلے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’شکر ہے اللہ کا! انصاف غالب آگیا!‘


اُنہوں نے مزید لکھا کہ’یہ درندہ اپنے شیطانی فعل کے لیے موت کا ہی حقدار ہے‘۔ عدنان صدیقی نےا پنے ٹوئٹ میں یہ امید بھی ظاہر کی کہ اس فیصلے سے نور مقدم کی فیملی کوکچھ سکون ملے گا۔
اداکارہ اُشناشاہ نے اپنی انسٹا اسٹوری پر اس کیس کے فیصلے پر اپنی رائے کااظہار کرتے ہوئے لکھا کہ’پھانسی ہونے کے بعد انصاف کا جشن منائیں گے، جس میں سال لگ سکتے ہیں‘۔


معروف پاکستانی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ اس فیصلے نے ایک مثال قائم کی ہے اور ہمارا اپنی عدلیہ پر اعتماد بحال کیا ہے۔


اداکارہ ماہرہ خان، سجل علی، ماورہ حسین اور ایمن خان نے نور کو اس دنیا میں انصاف ملنے پر اللہ کا شکر ادا کیا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم ظاہر جعفر کو سزائے موت سنا دی ہے۔
عدالت نے مجرم ظاہر جعفر کو مزید سزائیں سناتے ہوئے مقتولہ نور مقدم سے جنسی زیادتی پر 25 سال قید اور 2 لاکھ روپے جرمانہ، دفعہ 364 کے تحت 10 سال قید، 1 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ خبریں