’’ سفارتخانہ کہتا ہے ہم آپ کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتے کیونکہ۔۔‘‘ یوکرین پر روس کا حملہ جاری، کیف میں پھنسے پاکستانی طالبعلموں نے حیران کن دعویٰ کر دیا

کیف(قدرت روزنامہ)روس نے یوکرین پر حملہ کرتے ہوئے پیش قدمی جاری رکھی ہوئی ہے اور دارالحکومت کیف کی طرف بڑھ رہاہے اور بھاری بمباری کی جارہی ہے ، ایسی صورتحال میں پاکستانی طالبعلم کیف میں پھنس کر رہ گئے ہیں اور ان کا شکوہ ہے کہ پاکستانی ایمبیسی ان کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعاون نہیں کر رہی ہے ، الٹا جھوٹ بول رہے ہیں کہ ہم نے سارے طالبعلموں کو نکال لیا ہے ۔
فیس بک پر کیف میں پھنسے پاکستانی طالبعلموں کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ دارلحکومت کیف میں ایک میٹر سٹیشن میں پناہ لیئے ہوئے ہیں جن کی تعداد تقریبا 200 کے قریب ہے ۔ایک طالبعلم نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیں کہ ہم آپ کو بسیں اور جہاز دیں گے ، پی آئی اے کا طیارہ آئے گا اور آپ کو واپس لے جائے گا ، بس یہ نمبر بڑھا رہے ہیں چینلز پر دکھاوا کر کے ، میری پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ پاکستانی سفارتکاروں پر یقین نہ کریں ، یہ بالکل غریب ہیں ، پہلے ہم نے اپنی ٹکٹیں بک کروائیں اور کیف آنے کیلئے کہا گیا ، بعد میں انہوں نے کہا کہ آپ اپنی ٹکٹیں کینسل کر دیں، ایمبیسی نے ہمیں صاف کہہ دیاہے کہ ہم آپ کی ذمہ داری نہیں اٹھا سکتے اور نہ ہی پاکستانی ایمبیسی اتنی امیر ہے کہ آپ کا بوجھ برداشت کر سکے ۔
ویڈیو میں گلریز ہمایوں نامی طالبعلم نے بتایا کہ میں خاکی نیشنل میڈیکل یونیورسٹی میں تھرڈ ایئر کا طالبعلم ہوں ، جیسا کہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ جاری ہے ، ہم میٹر و سٹیشن پر پنا ہ لیئے ہوئے ہیں ، صبح سے بیٹھے ہیں ، کچھ بھی کھایا اور پیا نہیں ہے ، ایمبیسی نے ہماری کوئی مدد نہیں کی ،ہماری وزیراعظم سے اپیل ہے کہ ہمیں یہاں سے نکالا جائے ۔
ان کا کہناتھا کہ تمام ممالک نے اپنے طالبعلموں کو نکال لیا گیا ہے ، بھارت نے بھی اپنے لوگوں کو کہاہے کہ ہم آپ کو ہنگری کے ذریعے نکال کر لے جائیں گے ،لیکن پاکستان ایمبیسی کی طرف سے ہمیں کوئی رسپانس نہیں ہے ، سفیر سے گزارش ہے کہ ہمیں یہاں سے نکالیں ۔
طالبعلم کا کہناتھا کہ ہم سے الٹاجھوٹ بولا گیا اور کہا گیا کہ کیف آجائیں، ہم سارے سٹوڈنٹس نے تین ہزار ڈالرز کی ٹکٹیں بک کروائیں ، اور نکلنے لگے تو ، ایک گھنٹے پہلے کال آئی کہ یہاں نہ آئیں کیف محفوظ نہیں ہے اور ٹرنوپل میں آ جائیں، ، ایمبیسی جھوٹ بول رہاہے کہ ہم نے سٹوڈنٹس کو نکال لیاہے، ہم یہاں بیٹھیں ہیں ، سارے پاکستانی طالبعلم یہیں بیٹھے ہیں۔