وحدت فکر کے ذریعے ہی وحدت عمل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے: گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے کہا کہ وحدت فکر کے ذریعے ہی وحدت عمل کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور اس ضمن میں متفقہ قومی بیانیہ کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے. گورنر بلوچستان نے قومی کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیغام پاکستان قومی کانفرنس برائے قومی یکجہتی اور پائیدار امن کے قیام کے حوالے سے ادارہ تحقیقات اسلامی اور انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام کی شعوری کاوشوں کے بہت جلد دوررس اثرات مرتب ہوں گے. ان خیالات کا اظہار انہوں نے سموار کے روز گورنر ہاوس کوئٹہ میں ایک سادہ مگر پروقار پیغام پاکستان کانفرنس برائے قومی یکجہتی اور امن کے قیام کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

اس موقع پر اسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی، کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، اراکین صوبائی اسمبلی شکیلہ نوید، قادر مائل، بلوچستان پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز صاحبان،ادارہ تحقیقات اسلامی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد ضیاء الحق، علماء کرام، خواتین اور میڈیا پرسنز سمیت زندگی مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے. انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے پیعام پاکستان کانفرنس برائے قومی یکجہتی اور پائیدار امن کے قیام کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی. پیغام پاکستان قومی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے کہا ہے اللہ تعالیٰ نے قیام پاکستان کے ذریعے برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو بالخصوص اور عالم اسلام کو بالعموم ایک بہت بڑا عطیہ عطاء فرمایا ہے. بلاشبہ پاکستان نے زندگی کے مختلف شعبوں اور میدانوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں لیکن پاکستان کو عظیم تر بنانے کا کام ہنوز تشنہ تکمیل ہے.

گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا نے تمام ذہن سازی اور رائے سازی کرنے والے اشخاص پر زور دیا کہ وہ پیغام پاکستان قومی کانفرنس برائے قومی یکجہتی اور امن کے قیام کے پیغامات کو ملک اور صوبہ کے تمام جوانوں اور دختران تک پہنچانے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں. انہوں نے کہا کہ ایسا مستحکم، مضبوط اور ترقی یافتہ پاکستان جس کا قوموں کی برادری میں بہت اعلیٰ و ارفع مقام ہو اس منزل کے حصول ہمیں مزید جدوجہد کرنی ہے. اسلامی تعلیمات اور اسلام جمہوریت پاکستان کے دستور کی روشنی میں تشکیل کردہ قومی بیانیہ اس جدوجہد میں ہمارے لیے وہ بنیاد فراہم کریگا جس کے ذریعے بحثیت ایک متحرک قوم ہم اپنی توانائیوں کو جمع کر کے ایک ایسی قوت کی تشکیل کر سکتے ہیں جو قومی تعمیر و ترقی کے مرحلے میں ہمارے لیے مشعل راہ ہو. گورنر بلوچستان نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بہترین افرادی قوت سے نوازا ہے اور پاکستان کی کل آبادی کا بڑا حصہ جوانوں پر مبنی ہے جو جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہیں.

ضرورت اس امر کی ہے کہ انتہا پسندی، تشدد، فرقہ پرستی اور لسانی تعصبات جیسے عوامل جو قوم کو تقسیم در تقسیم کر رہے ہیں ان کا مکمل قلع قمع کیا جائے تاکہ فکری انتشار سے بچ کر قومی یکجہتی اور اتحاد کو یقینی بنایا جا سکے. ادارہ تحقیقات اسلامی اور قومی جامعات کا تیار کردہ ضابطہ عمل میں یوتھ اور دختران وطن کو بھی شامل کیا جائے. تاکہ نوجوان نسل قومی بیانیے کے مطابق ایک مشترکہ جدوجہد کے ذریعے عظیم تر پاکستان بنانے میں اپنا کردار ادا کریں. گورنربلوچستان سید ظہور احمد آغا نے کہا کہ سول سوسائٹی کا قومی بیانیہ کی ترویج سے لیکر نئی نسل کی فکری رہنمائی تک میں بہت اہم کردار ہے جس کو کسی طور پر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا.

انہوں نے کہا کہ وقت آپہنچا ہے کہ ہم سب مل کر مملکت پاکستان کو ان منازل تک پہنچائیں جن کا خواب قائداعظم محمد علی جناح اور دیگر اکابرین نے دیکھا تھا. پیغام پاکستان قومی کانفرنس کے شرکاء سےاسپیکر بلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی، کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، وائس چانسلر بلوچستان یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمٰن، وائس چانسلر وویمن یونیورسٹی ڈاکٹر ساجدہ نورین، وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر دوست بلوچ، پرو- وائس چانسلر بیوٹمز یونیورسٹی ڈاکٹر عبدالرحمٰن خان اور بولان میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر ظاہر مندوخيل نے بھی خطاب کیا. پیغام پاکستان قومی کانفرنس برائے قومی یکجہتی اور پائیدار امن کے قیام کے اختتام کے موقع پر ادارہ تحقیقات اسلامی اور دختران وطن کی جانب سے مہمانان گرامی کو یادگاری شیلڈز اور پیغام پاکستان کی کتابیں پیش کیے.#

. .

متعلقہ خبریں