راولپنڈی کی پچز نے آسٹریلوی بالر نیتھن لیون کو پریشان کر دیا، تین پچز پر پریکٹس کے باوجود گیند سپن نہ کر سکے

لاہور(قدرت روزنامہ) ایشین پچز نے ہمیشہ سپنرز کا ساتھ دیا ہے اور جب سے آسٹریلوی ٹیم پاکستان پہنچی ہے تب سے کنڈیشنز بحث کے لیے اہم نکات میں سے ایک ہیں تاہم تجربہ کار آسٹریلوی سپنر نیتھن لیون نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں تربیتی سیشن کے دوران حیران کن انکشاف کیا ہے۔ 34 سالہ آف سپنر جو 2011ء میں اپنے ڈیبیو کے بعد سے آسٹریلوی ٹیسٹ سیٹ اپ کا لازمی حصہ رہے ہیں، نے کہا کہ وہ پریکٹس سیشنز کے دوران پچ میں زیادہ سپن نہیں دیکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے پریکٹس کیلئے 3 مختلف پچ استعمال کیں لیکن کسی بھی پچ پر گیند زیادہ سپن نہیں ہوئی ۔ لیون نے مزید کہا کہ پلیئنگ الیون میں سپنرز کی تعداد کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔

ورچوئل پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہمانوں کے لیے یہ ایک بہت بڑا امتحان ہوگا کیونکہ انہوں نے 2019ء سے بیرون ملک کوئی سیریز نہیں کھیلی لیکن انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز میں حالیہ فتح نے ان کے حوصلے بلند کیے ہیں۔نیتھن لیون نے مزید کہا کہ وہ اس ٹیم کا حصہ بننے پر فخر محسوس کرتے ہیں جو 24 سال بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان میں محفوظ ہیں اور وہ پاکستان میں کرکٹ سے ضرور لطف اندوز ہوں گے۔

تاریخی سیریز میں ٹیم کمبی نیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے نیتھن لیون نے کہا کہ آسٹریلیا کے پاس عالمی معیار کے بلے باز ہیں اور سٹیو سمتھ اور مارنس لبشین بولنگ کے شعبے میں بھی استعمال ہوسکتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آسٹریلیا ٹیم میں دو آل راؤنڈرز مچل مارش اور ایشٹن ایگر کو استعمال کرے گا۔ سیریز کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کا دورہ پاکستان نہ صرف پاکستان میں کرکٹ شائقین بلکہ عالمی کرکٹ کے لیے بھی اہم تھا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی کرکٹرز پاکستان اور آسٹریلیا کے نوجوان کرکٹرز کے لیے رول ماڈل بن سکتے ہیں۔