ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو جون تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا امکان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اضافی معیار کے تحت کچھ اہداف کی تعمیل کے لیے پاکستان کے مزید 4 ماہ یعنی جون تک فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں رہنے کا امکان ہے۔پیرس میں قائم عالمی منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والے ادارے ایف اے ٹی ایف کے پلانری سیشن کا اختتامی اجلاس اب سے کچھ دیر کے بعد شروع ہو گا جس کےایجنڈے میں پاکستان کا جائزہ شامل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان جون 2018 سے دہشت گردی کی مالی معاونت اور انسداد منی لانڈرنگ کے نظام میں خامیوں کی وجہ سے گرے لسٹ میں ہے۔اکتوبر 2021 میں ایف اے ٹی ایف نے اپنے 27 نکاتی ایکشن پلان کے 26 آئٹمز کی تکمیل پر پاکستان کی پیشرفت کو تسلیم کیا تھا۔
لیکن اقوام متحدہ کے نامزد دہشت گرد گروپوں کی اعلیٰ قیادت کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت کی تحقیقات اور ان کے خلاف قانونی کارروائیاں دکھانے کے لیے ملک کو ’اضافی نگرانی کی فہرست‘ میں برقرار رکھا گیا تھا۔
ایشیا پیسیفک گروپ نے بھی پاکستان کے مالیاتی نظام میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی ہے جس کی وجہ سے پاکستان فی الحال مانیٹرنگ لسٹ میں رہے گا اور ذرائع کے مطابق اسے آخری ہدف کے حصول تک گرے لسٹ میں ہی رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت اور اس کی روک تھام جیسے معاملات میں پاکستان میں ہونے والی اب تک کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ہے۔بعد ازں اس پیشرفت کی بنیاد پر ہی پاکستان کو آئندہ گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔