اسلام آباد (قدرت روزنامہ)حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کے نواز شریف اور آصف زرداری سے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے . بول نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے وزیراعظم سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی کو ہٹانے کا فارمولا دیا تھا، اپوزیشن جماعتوں نے 2 دن تک خورشید شاہ کے فارمولا پر بحث کی .
مولانا فضل الرحمان کی رائے تھی کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے نمبر گیم پوری کرلی ہے، جب تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا سو فیصد یقین ہے تو پھر اسپیکر کی بجائے وزیراعظم کے خلاف تحریک لانی چاہییے .
مولانا فضل الرحمان نے تجویز دی کہ ماحول بنا ہوا ہے، لہٰذا وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں تاخیر نہیں کی جانی چاہییے، پہلے اسپیکر کے خلاف تحریک پیش کی گئی تو وزیراعظم کو سنبھلنے کا وقت مل جائے گا . اپوزیشن قیادت کی رائے ہے کہ اس وقت اسٹبلشمنٹ غیرجانبدار، اتحادی حکومت سے ناخوش، اور پی ٹی آئی اپنے ارکان بھی ناراض ہیں .
اپوزیشن رہنماؤں کو کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو عمران خان اراکین ایوان سے فوری اعتماد کا ووٹ بھی لے سکتے ہیں، ایسا کرنے کی صورت میں اپوزیشن چھ ماہ تک عمران خان کے خلاف عدم اعتماد نہیں لا سکے گی . اپوزیشن قیادت نے تفصیلی بحث اور مشاورت کے بعد پہلے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تجویز مسترد کردی اور پہلے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا .
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکمت عملی پر اتفاق کے بعد اب اپوزیشن آئندہ 2 سے 3 روز میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائے گی، ریکوزیشن کے فوری بعد عدم اعتماد کی تحریک بھی جمع کروا دی جائے گی .