جو اچھا کام کر رہے ہیں، ان کو سراہا جائے، کیا باقی اداکار مر گئے ۔۔ فضیلہ قیصر پسندیدگی کی بنا پر شوبز میں کام اور ایوارڈز بانٹنے والوں پر برس
کراچی(قدرت روزنامہ)جب کسی محنتی شخص کے کام کی تعریف نہ کی جائے،
اسے سراہا نہ جائے تو اگلے انسان کو غصہ ضرور آتا ہے کہ میں اتنی محنت سے کام کر رہا ہوں لیکن میری کوئی اہمیت نہیں ہے، مجھے کوئی سراہ نہیں رہا . میرے کام کو دیکھتے ہوئے مجھے مذید پراجیکٹس صرف اس لیے نہیں دیے جا رہے کیونکہ میں کسی کی آؤبھگت نہیں کرتا تو ظاہر ہے برا لگتا ہے .
بالکل اسی طرح اداکارہ فضیلہ قیصر نے اپنی ایک ویڈیو میں کہا جو انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیئر کی جس میں انہوں نے دلبرداشتہ ہو کر پاکستانی شوبز انڈسٹری سے متعلق بتایا کہ: '' ایک مشہور کہاوت ہے ''بندر بانٹے ریوڑیاں اپنوں اپنوں میں''، بچپن میں یہ اپنے بڑوں سے سُنا تھا جس کا مطلب آج بخوبی سمجھ آرہا ہے . ہماری انڈسٹری میں ہزاروں ایسے اداکار ہیں جو ایک سے بڑھ کر ایک بہترین کام کر رہے ہیں لیکن جب بھی ایوارڈز کی تقریب میں ان کے کام کو سراہنے اور پہچاننے کا وقت آتا ہے تو وہاں چند چاپلوس لوگ نظر آتے ہیں جو پی آر یا نیٹ ورکنگ کے فن میں ماہر ہیں، یہ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے . ہم کون لوگ ہیں، کیا ہماری کوئی سوچ نہیں ہے، کوئی نظریہ نہیں ہے یا ہم دیکھ نہیں سکتے یا دوسرے تمام اداکار مر تو نہیں گئے ہیں؟ جو لوگ انڈسٹری میں اچھا کام کر رہے ہیں، نیک نیتی کے ساتھ انہیں سراہیں ڈراموں کے بہت اچھے اچھے کردار صرف ان لوگوں کو دے دیے جاتے ہیں جو ایک دوسرے کی جھوٹی تعریفیں کرتے ہیں، ایسا کرکے ایک دوسرے کو کام دلوا رہے ہوتے ہیں . یہ زیادتی نہ کریں اور انڈسٹری کو انڈسٹری رہنے دیں . محنتی لوگوں کے ساتھ ناانصافی نہ کریں لیکن صرف وہ لوگ جو چند گروپس کا حصہ ہیں وہی ایک دوسرے کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں . ''
. .