ہمارے ریلیف سے IMF کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے،شوکت ترین
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم نےجتنا ریلیف دینا تھا دیا، آئی ایم ایف کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریلیف دیا، پیٹرولیم مصنوعات پر 104 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی بحالی کے لیے پیکیج دیا گیا،صنعتی پیکج ایک بہت بڑا اقدام ہے، بیمار صنعتوں کی بحالی کا بھی پیکیج دیا،تین سال سے بند صنعتوں کی بحالی کے لیے کوششیں کررہےہیں،کیپٹل گین ٹیکس کو صفر کر دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ سیاسی ہنگامے ہو رہے ہیں،سیاست میں کئی معاشی چیزیں گم ہوگئی ہیں، تجارتی خسارہ کم ہوا ہے،یہ ایک خبر بڑی تھی، اسے اجاگر نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ لانگ ٹرم سرمایہ کاری کے فروغ کا منصوبہ دیں گے، تجارتی خسارہ 5 سو سے 6 سو ارب روپے پرآگیا ہے،ہم نےجتنا ریلیف دینا تھا دیا، آئی ایم ایف کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
شوکت ترین نے بتایا کہ دسمبر کے ٹارگٹ ہم نے پہلے ہی پورے کیے ہوئے ہیں،چین کو کہا ہے خصوصی اقتصادی زون بنائے ہیں وہاں سرمایہ کاری کریں، چین کو کہا ہے کہ باہمی تجارت میں توازن لائیں۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ ریلیف پیکیج پر مشاورت کی، آئی ایم ایف کو اس سے تکلیف نہیں ہونی چاہیے، ہم اس پیکج کے ذریعے مالیاتی خسارہ کو نہیں بڑھا رہے۔وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ سےپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں،کل بائیڈن نے بھی اپنی عوام کو مہنگائی برداشت کرنے کا کہا ہے۔