یوکرین کے ارب پتی پاکستانی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

یوکرین(قدرت روزنامہ)روس کے یوکرین پر حملوں کے بعد یوکرین ہی عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے، لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ پاکستانی نژاد محمد ظہور کا شمار یوکرین کی امیر ترین شخصیات میں ہوتا ہے۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں پیدا ہونے والے محمد ظہور یوکرین میں ایک انگریزی اخبار کیف پوسٹ کے سابق پبلشر ہیں، ایک زمانے میں وہ یوکرین کے سب سے امیر تارکین وطن تھے۔ ان کے اخبار کی پرنٹ سرکولیشن 15 ہزار سے زائد تھی اور اسے آزاد ہونے کی وجہ سے شہرت حاصل تھی۔
66 سالہ محمد ظہور 1974 میں انجینئرنگ اسکالرشپ پر ماسکو پہنچے تھے، انہوں نے کراچی میں تعلیم حاصل کی اور بعد میں سوویت یونین کی وزارت تعلیم نے انہیں اسکالر شپ کے لیے منتخب کیا، جس کے بعد وہ اپنے والدین کو بتائے بغیر گھر سے چلے گئے، جو اس وقت سعودی عرب میں موجود تھے۔
محمد ظہور نے ڈونیٹسک میں انجینئرنگ اور اسٹیل سازی کی تعلیم حاصل کی اور 1980 میں ڈونیٹسک اسٹیل مل میں رولنگ پلانٹ پر ایک مقالہ لکھا، جسے اس نے 16 سال بعد خریدا بھی لیا۔وہ 1987 میں ماسکو چلے گئے اور ایک پاکستانی تجارتی کمپنی میں کام کرنا شروع کیا اور روسی اسٹیل سو ڈالر فی ٹن کے حساب سے خریدنے میں مدد کی تاکہ اسے بیرون ملک 250 ڈالر میں فروخت کیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے مجموعی طور پر ایک اعشاریہ پانچ ملین ڈالر کے منافع کے ساتھ 10 ہزار ٹن اسٹیل خریدا۔
محمد ظہور کا بتانا ہے کہ ’میں نے 2008 تک اسٹیل میں کام جاری رکھا، امریکہ، برطانیہ اور سربیا میں ملیں خریدیں، اور دبئی میں ایک مِل بنائی۔‘بعد ازاں وہ اپنی اہلیہ کمالیہ ظہور کے ساتھ پاکستان واپس آئے اور پاکستان اسٹیل میں کام کیا۔ انہوں نے بتایا کہ میں ایک سیفٹی انجینئر تھا۔ ہم نے روسی سیفٹی مینوئل کا انگریزی میں ترجمہ بھی کیا۔

کمالیہ ظہور کون ہیں؟
کمالیہ ظہور 18 مئی 1977 کو پیدا ہوئیں، وہ پیشہ ورانہ طور پر محض کمالیہ کے نام سے جانی جاتی ہے، وہ ایک یوکرینی گلوکارہ، اداکارہ، ٹیلی ویژن کی شخصیت، ماڈل، سابقہ ​​مس ورلڈ بیوٹی ٹائٹل بھی جیت چکی ہیں۔اُن کی وجہ شہرت برطانوی رئیلٹی ٹیلی ویژن پروگرام ’میٹ دی رشینز‘ میں شرکت بھی ہے، کیونکہ اس کی وجہ سے وہ عالمی سطح پر پہچانی جانے لگیں۔
1997 میں انہوں نے یونیورسٹی آف کلچر سے ورائٹی آرٹ اور ماس شو ڈائریکشن میں گریجویشن مکمل کیا، اس وقت انہوں نے اپنا پہلا ویڈیو کلپ ٹیکنو اسٹائل ریکارڈ کیا۔2004 میں یوکرین کے صدر نے کمالیہ کو یوکرین کی ثقافت کی ترقی میں شاندار کامیابیوں کے لیے اعزازی فنکار کے خطاب سے نوازا۔
2003 میں کمالیہ نے پاکستانی نژاد بزنس مین محمد ظہور سے شادی کی، 6 ستمبر 2013 میں کمالیہ کے ہاں جڑواں بچیوں، عربیلا اور میرابیلا کی پیدائش ہوئی۔روسی حملے کیخلاف آواز اٹھانے والوں میں پاکستانی ارب پتی کی یوکرینی اہلیہ بھی شامل ہیں۔