والدین کو گھر سے نکالنے والوں کو اب کتنے ماہ کی سزا ہوگی؟ وزیرِ قانون نے خبردار کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)والدین بچوں کو پال پوس کر بڑا کرتے ہیں لیکن بڑے ہوکر کچھ بدتمیز اور بدنصیب لوگ اپنے بوڑھے والدین کو گھر سے نکالنے کی دھمکی دیتے ہیں اور کچھ ایسا کر بھی گزرتے ہیں۔ اسی صورت حال سے نمٹنے کے لئے اور ضعیف افراد کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے سینیٹ قائمہ برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں وزیرِ قانون فروغ نسیم نے بیان دیا کہ والدین کو گھر سے نکالنے والے بچوں کو 1 ماہ کی سزا دی جائے گی۔
اجلاس میں والدین کے تحفظ کے بل پر بحث کی گئی۔ وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے والدین کے تحفظ کے آرڈیننس کو جلد سے جلد تیار کرنے کا حکم دیا تھا کیوں کہ اس حوالے سے مسلسل شکایات موصول ہورہی تھیں۔ فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ بچے اگر گھر کے مالک بھی ہوں تو بھی والدین کو گھر سے نکالنا قانونی طور پر جرم ہے۔
کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ اس طرح والدین اور بچوں کے مسائل کو عدالتوں میں نہیں آنا چاہئیے کیوں کہ اس بات بڑھے گی۔ سیکریٹری قانون نے اجلاس میں شریک لوگوں کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور کو اس حوالے سے 40 شکایتیں موصول ہوئی تھیں جس کے بعد اس حوالے سے قانون سازی ضروری تھی۔