کوئٹہ(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں جن کی صرف 5 سیٹیں ہیں اور صوبےکی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کر رہے ہیں جبکہ ہمیں اپوزیشن کے ساتھ صلح صفائی کی طرف جانا چاہیے .
کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے تحریک عدم اعتماد کےلیے قومی اسمبلی اجلاس سے 7 روز قبل پارلیمنٹ، لاجز کو ایف سی اور رینجرز کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امن و امان کی کوئی شکایت نہ رہے، انصار السلام، بیت السلام اور پرائیویٹ ملیشیاء سمیت کسی کو اندر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، حکومت 245 کے تحت فوج بلانے کا بھی اختیار رکھتی ہے لیکن اس کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، اپوزیشن شکست تسلیم کرے گی اور اسی تنخواہ پر کام کرے گی .
عمران خان کے اپوزیشن پر سخت حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا غفور حیدری نے بھی مجھ سے یہی گلہ کیا ہے، میرا خیال ہے ہمیں صلح صفائی اور ٹھنڈے پروگرام کیطرف جانا چاہیے، کیونکہ انہوں نے تحریک عدم اعتماد میں ہارنا ہے اور اس کے بعد بھی ہمیں تنگ کرنا ہے، تو بہتر ہے کہ ان کے ساتھ ہم ابھی سے ٹھنڈے ہوجائیں اور انہیں ذہنی طور پر تیار کردیں کہ آپ ہارنے جارہے ہیں .
شیخ رشید نے مزید کہا کہ میں تو آج بھی چاہتا ہوں کہ ہمیں صلح صفائی کی باتیں کرنی چاہئیں، الیکشن میں ایک سال رہ گیا ہے، بہتر ہے عمران خان کے ساتھ انتظار کریں، ایسا نہ ہو یہ 10سال لائن میں لگے رہیں اور سلیکشن سلیکشن کی باتیں کرتے رہیں .
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں، میں ان لوگوں کی طرح نہیں ہوں جن کی صرف 5 سیٹیں ہیں اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے بلیک میل کر رہے ہیں .