خودکشی کرنے والے اسد منیر کی برسی، بیٹی کی دلخراش پوسٹ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نیب کی طرف سے خود پر بنائے گئے جھوٹے کیس میں ممکنہ گرفتاری اور اس صورت ہونے والی ذلت سے بچنے کے لیے خودکشی کرنے والے بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کی برسی پر بیٹی نے دلخراش پوسٹ ٹوئٹر پر شیئر کی ہے۔
اسد منیر کی بیٹی مینا نے ٹوئٹر پر والد کی قبر کی تصاویر شیئر کیں اور ساتھ لکھا کہ میرے بابا کو دنیا سے رخصت ہوئے تین سال ہو گئے، ان تین برسوں میں ایک لمحہ بھی ایسا نہیں آیا جب وہ میرے ذہن کے کسی گوشے سے نکلے ہوں ۔
مینا نے لکھا کہ میں آج بھی انہیں ہنستے، گاتے، سیٹی بجاتے سن سکتی ہوں۔ جب میں کھاتی ہوں، چلتی ہوں یا سانس لیتی ہوں تو میں انہی کے بارے میں سوچتی ہوں، کاش ہمارے والدین کبھی نہ رخصت ہوں۔
مینا کے ٹوئٹ پر معروف شخصیات کا ردعمل:
اسد منیر کی بیٹی کے ٹوئٹ پر آصفہ بھٹو زرداری، بختاور بھٹو زرداری سمیت دیگر معروف شخصیات نے ردعمل دے کر مینا کا حوصلہ بڑھایا۔
اسد منیر کون تھے؟
بریگیڈیئر (ر) اسد منیر 15 مارچ 2019 کو نیب راولپنڈی کے رویے کیخلاف احتجاجاً ڈپلومیٹک انکلیو میں واقعے اپنے فلیٹ کے کمرے کی چھت سے لٹک کر خودکشی کی تھی ۔
اپنے آخری خط میں نیب کے رویے پر افسوس کے ساتھ اپنی بے گناہی کا ذکر بھی کیا تھا۔
اسد منیر نے 14 مارچ 2019 کی رات 8 بجے اپنے کمپیوٹر پر اپنا آخری خط چیف جسٹس سپریم کورٹ کے نام لکھا اور کہا ’میں بے گناہ ہوں اور اپنی جان دے رہا ہوں اس لیے کہ جو رویہ میرے ساتھ اپنایا گیا وہ آئندہ کسی کے ساتھ نہ اپنایا جائے‘۔ 15 مارچ علی الصبح اسد منیر نے موت کو گلے لگالیا۔
اس وقت کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بھی اس معاملے پر کوئی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کی بجائے نیب سے رپورٹ طلب کی تھی۔ نیب نے اسد منیر کے ساتھ روا رکھے سلوک کے بارے میں کوئی رپورٹ تیار کی یا نہ کی، اس کا آج تک اسد منیر کے خاندان کو بھی علم نہیں۔
اسد منیر مرنے کے تین سال بعد بری
رواں ماہ کے آغاز میں نیب کی طرف سے خود پر بنائے گئے جھوٹے کیس میں ممکنہ گرفتاری اور اس صورت ہونے والی ذلت سے بچنے کے لیے خودکشی کرنے والے بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کو موت کے کم و بیش 3 سال بعد باالآخر انصاف ملا۔
اسد منیر کو احتساب عدالت نے نئے نیب آرڈیننس مجریہ 2021 کی روشنی میں بری کیا۔
عدالت کے جج محمد اعظم خان نے کیس کا فیصلہ سنایا، اسی کیس میں ایک اور ملزم حسین کے وکیل عمران شفیق نے بتایا کہ معزز عدالت کے جج محمد اعظم خان نے ان کی طرف سے محمد حسین کی بریت کی درخواست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نیب کا کیس نہیں بنتا اسے کسی اور جگہ بھیج دیں۔