سیکیورٹی خدشات، تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا، امتحانات بھی ملتوی ، طلبا اور والدین کیلئے پریشان کن خبر آگئی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ) صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر تعلیمی ادارے بند کرکے امتحانات ملتوی کردیے گئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ میں دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے تمام تعلیمی ادارے 2 دن کے لیے بند کیے گئے ہیں اور امتحانات بھی ملتوی کیے گئے ہیں ، سول سکرٹریٹ اور دیگر دفاتر کے حفاظتی انتظامات میں سختیکی گئی ہے جب کہ ینگ ڈاکٹرز نے اپنا احتجاج بھی موخر کردیا ہے ۔بتایا گیا ہے کہ شہر میں تمام تعلیمی ادارے 17 اور 18 مارچ کو بند رہیں گے ، بورڈ انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن نے میٹرک کے 2 پیپرز ملتوی کردیئے ہیں ، اسی طرح سول سیکرٹریٹ سمیت دیگر محکموں میں بھی حفاظتی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں اور وہاں آنے جانے والے افراد کی سختی سے چیکنگ کی جارہی ہے۔ادھر ینگ ڈاکٹرز کی طرف سے اپنے مطالبات کے حق میں آج نکالی جانے والی احتجاجی ریلی بھی ملتوی کر دی ، تمام ڈاکٹروں اور دیگر عملے کو ایمرجنسی وارڈز اور ٹراما سینٹر میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے ،
اسی طرح کوئٹہ ، سبی ، مچھ اور چمن کے ریلوے سٹیشنز پر سکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے ، جہاں مسافر ٹرینوں کی روانگی اور آمد کے اوقات کے دوران سٹیشن آنے والے افراد کی مکمل تلاشی لی جارہی ہے اور مساٖفرٹرینوں پر کمانڈوز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔دوسری طرف پشاور میں جامع مسجد کوچہ رسالدار میں خود کش بمبار کے تین سہولت کار پولیس مقابلے میں اپنے انجام کو پہنچ گئے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے میڈیا کو بتایا کہ سہولت کارعبدالواجد،مظفر شاہ اور محمد طارق پولیس مقابلے میں مارے جا چکے ہیں جن کا تعلق ایک کالعدم تنظیم سے تھا ، تینوں سہولت کار دہشت گرد تاجر ستنام سنگھ،مذہبی اسکالر قاضی شیخ عبدالمجید اور دیگر افراد کے قتل میں بھی ملوث تھے ، دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر اب تک صوبے میں ایک لاکھ سے زائد مقامات کی سکیورٹی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔پشاور پولیس کے سی سی پی او اعجاز خان نے ڈان ڈاٹ کام کو اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان تینوں کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب ضلع کے سرحدی علاقوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی اور خیبر پولیس کے مشترکہ آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا ، آپریشن میں حملہ آور کے صوبائی دارالحکومت میں استقبال سمیت قیام اور اس سلسلے میں رہنمائی فراہم کرنے والا مرکزی سہولت کار مارا گیا ، سی سی پی او نے کہا کہ کارروائی خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی اور مارے گئے دہشت گرد دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں میں بھی ملوث تھے۔