اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیراعظم کٰیخلاف اپوزیشن کے تحریک عدم لانے کے اعلان کے بعد سے سیاسی میدان میں جوڑ توڑ اور مبینہ طورپر وفاداریاں خریدنے کی کوششیں جاری ہیں ، ایسے میں سینئر صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں ایسے پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بتاؤں گا جنہوں نے پرویز الٰہی سے ڈیل کی ہےکہ عمران خان کا ساتھ چھوڑیں گے تو (ق) لیگ اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹ دے، انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی مخالفین کے خلاف زبان کے بعد ان کے وزرا اندر کچھ اور باہر کچھ کہہ رہے تھے، ان وزرا نے پی پی اور (ن) لیگ سے رابطے شروع کردیے، اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ (ن) لیگ چوک ہوگئی، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ کتنے لوگ ایڈجسٹ کریں جب کہ پنجاب سے کچھ لوگوں نے (ق) لیگ سے رابطہ کرلیا، کراچی والے پی پی کی طرف جارہے ہیں‘ .
جیونیوز کے مطابق جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ ’حکومت کو اندزاہ نہیں، انہیں پتا ہی نہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے ، کون کون ان کے ساتھ ہے اور کون نہیں، پی ٹی آئی کے بہت سے ممبران قومی اسمبلی اب سندھ ہاؤس میں نہیں وہ کسی اور جگہ پر ہیں، وہ عمران خان کے خلاف ہیں، میں کوشش کررہا تھا کہ وہ بھی کیمرےپر بات کرلیں لیکن وہ تیار نہیں ہورہے، باقی ممبران کو تحفظ دینے کی کوشش کی جارہی ہے کیونکہ وہ خوفزدہ نظر آرہے تھے‘ .
حامد میر کا کہنا تھا کہ ’لگ رہا ہےکہ اس دفعہ جو سندھ ہاؤس، چک شہزاد اور ٹیکسلا میں بیٹھے ہیں انہوں نے پیسے کی بجائے بارگین کی ہے کہ وہ اگلے الیکشن میں (ن) لیگ، پی پی، (ق) لیگ اور جے یو آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے، آنے والے دنوں میں ایسے پی ٹی آئی ایم این ایز کے نام بتاؤں گا جنہوں نے پرویز الٰہی سے ڈیل کی ہےکہ عمران خان کا ساتھ چھوڑیں گے تو (ق) لیگ اگلے الیکشن کیلئے ٹکٹ دے‘ .
سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ ’ اگر سپیکر شروع میں ہی اجلاس بلا لیتے تو میری اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کے باغی ارکان کی تعداد 16 سے اوپر نہ جاتی، پی ٹی آئی کے وزرا (ن) لیگ میں آنا چاہ رہے ہیں، اس کے لیے (ن) لیگ کو قربانی دینا پڑے گا .