مصالحوں کا بادشاہ جو 1500 روپے سے 1500 کروڑ کا مالک کیسے بن گیا؟ جانیں پاکستان میں پیدا ہونے والے اس شخص کی دلچسپ کہانی کے بارے میں

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں ایسی کئی خبریں موجود ہیں جو کہ کچھ مختلف ہوتی ہیں، کچھ ایسی خبریں ہوتی ہیں جن میں دلچسپ معلومات بھی حیران کن بن جاتی ہیں۔ اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔مصالحوں کی دنیا میں ایک ایسا نام آج بھی دنیا بھر میں مقبول ہے خاص کر پاکستان اور بھارت میں جس نے اپنے منفرد انداز کی بدولت شہرت پائی، جبکہ aان کے چٹ پٹے اور ذائقہ دار مصالحوں نے خوب رنگ جمایا۔بھارت کے مشہور برانڈ بادشاہ مصالحہ کے سربراہ دھرمپال گولاٹی پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے،

جبکہ 1947 میں آزادی کے وقت بھارت ہجرت کر گئے تھے۔ اندازہ لگائیں اس وقت بھی ان کے مصالحوں کے چرچے کافی تھے، لیکن آزادی کے بعد دنیا بھر میں مشہور ہو گئے۔دھرمپال گولاٹی کے والد چُنی لال نے 1919 میں مصالحوں کی ایک دکان کھولی تھی جس کا نام تھا مہاشیان دی ہاٹ، منفرد نام کی طرح اس دکان کے مصالحے بھی کافی مشہور تھے۔ یوں معلوم ہوتا تھا کہ جیسے کہ دکان کے مصالحوں کو قدرتی طور پر تیار کیا جاتا ہو۔درھمپال اس وقت پانچویں جماعت میں تھے جب والد نے دکان شروع کی مگر گھر کا خرچہ پورا کرنے کے لیے انہوں نے بھی دکان میں کام کرنا شروع کر دیا اور پھر اسکول کو چھوڑ دیا۔جب بھارت ہجرت کر گئے تو امرتسر میں مہاجرین کے کیمپ میں رہائش اختیار کی،

دھرمپال نے اس وقت تقریبا 650 سے 1500 روپے والد سے ادھار لیے۔ اور پھر پچھلے کاروبار کو چھوڑ کر ایک دکان خریدی جہاں سے مصالحوں کا کارباور بھارت میں شروع کیا۔1959 میں انہوں نے بھارت میں اپنی فیکٹری بھی قائم کر لی تھی یعنی کامیابی اس حد تک پہنچ گئی تھی کہ فیکٹری بنانے کی ضرورت پیش آ گئی تھی۔

اور پھر ایک بار پھر دھرمپال کا خاندانی کاروبار اپنی عروج پر پہنچ گیا، جہاں سے انہوں نے بھارت میں مصالحوں کا ایک نیا ذائقہ متعارف کرایا تھا، چونکہ دھرمپال پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تو پاک و ہند کا ملا جلا ذائقہ بھارت میں کافی مشہور ہوا۔یہی وجہ تھی کہ ان مصالحوں کی مانگ میں بھارت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی طور پر بھی اضافہ ہوا۔ دوسری جانب دھرمپال اپنے ماضی یعنی پاکستان میں بتائے گئے لمحات کو آخری وقت تک یاد کیا کرتے تھے۔ ان کا بچپن، پرانا گھر، والدین کی یادیں اور خاندانی پس منظر انہیں ہر وقت یاد آتا تھا۔2017 میں دھرمپال گولاٹی کا انتقال ہو گیا تھا جس کے بعد بادشاہ مصالحہ کمپنی ایک بڑے لیڈر سے محروم ہو گئی، واضح رہے 91 سال کی عمر میں بھی کمپنی کے تمام فیصلے یہی لیتے تھے۔