خودکشی کرنیوالی سب انسپکٹر کے والد کا بیان

رحیم یارخان(قدرت روزنامہ)رحیم یارخان میں شوہر کے جھگڑوں سے تنگ آکر خود کشی کرنے والی سب انسپکٹر میری روز کے والد کا بیان سامنے آگیا۔نجی خبر رساں ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں خاتون سب انسپکٹر میری روز کے والد نے بتایا کہ میں نے اپنی بیٹی کے سُسرال والوں سے پوچھا کہ ایسا کیا ہوا تھا کہ میری بیٹی نے خودکشی کی جس پر اُنہوں نے یہی کہا کہ اُنہیں ایسی کوئی بات معلوم نہیں کہ جس سے اندازہ لگایا جاسکے کہ میری روز مشکل میں تھی۔
خاتون سب انسپکٹر کے والد نے کہا کہ میں اپنی بیٹی سے اُس کی خیریت دریافت کرتا رہا اور وہ یہی کہتی تھی کہ سب ٹھیک ہے، بیٹی نے بتایا تھا کہ بہت جلد اُس کا رحیم یار خان سے لاہور ٹرانسفر ہوجائے گا۔

میری روز کی خودکشی کے دن کیا ہوا؟

میری روز کے والد نے بتایا کہ خودکشی کی صبح بیٹی اپنی ڈیوٹی پر گئی اور جلدی گھر آگئی، جب میں نے جلدی گھر آنے کی وجہ پوچھی تو بیٹی نے کہا کہ اُس کی طبیعت ٹھیک نہیں اور کچھ دیر سونا چاہتی ہوں۔
والد نے بتایا کہ اُس کے بعد میری بیٹی اوپر کمرے میں چلی گئی اور کچھ دیر بعد شور کی آواز آئی، میری روز نیچے آئی اور گِر گئی، اُس نے اپنی بیٹیوں کو گود میں لیا اور کہنے لگی کہ امّی، ابو مجھے معاف کردیں۔خاتون سب انسپکٹر کے والد نے بتایا کہ اُس کے بعد میری روز کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ انتقال کرگئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والی سب انسپکٹر میری روز نے شوہر سے تنگ آکر زہریلی گولیاں کھاکر خودکشی کرلی تھی۔پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق میاں بیوی میں اکثر جھگڑا رہتا تھا، ان کی 2 بیٹیاں بھی ہیں۔سب انسپکٹر میری روز کے شوہر دلاور لاہور میں پولیس میں انسپکٹر ہیں۔
میری روز نے خودکشی قبل اپنی ڈریسنگ ٹیبل کے آئینے پر پیغام لکھا تھا جس میں اُنہوں نے اپنی والدہ سے مخاطب ہوتے ہوئے لکھا تھا کہ ’دعا کرنا میری جان سکون سے نکل جائے، میری بیٹیوں کی شادی کسی انسان سے کرنا جو ذمہ داری اٹھاسکے۔‘