حکومت نے کسی نیوٹرل ادارے کے سربراہ کیخلاف کوئی قدم اٹھایا تو۔۔۔۔ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کو دھمکی دیدی

لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نیوٹرل ادارے کے سربراہ یا کسی عہدیدار کیخلاف حکومت نے قدم اٹھایا تو اپوزیشن تسلیم نہیں کرے گی۔ جیو نیوز کے پروگرام ’جرگہ ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران حکومت ختم ہوچکی، یہ غیر آئینی حکومت ہے یاور اس کاہر قدم غیر قانونی اور غیر آئینی ہوگا۔خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت آئینی طریقے سے چلنے سے بھاگ رہی ہے مگر پاکستان یہ سب برداشت نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہاکہ ہم او آئی سی اجلا س کی وجہ سے چپ ہیں، اوآئی سی کے لیے آنے والے افراد عمران خان کے نہیں پاکستان کے مہمان ہیں۔او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں اپوزیشن کو بھی بلانا چاہئیے،

حکومت جلسہ ملتوی کرتی ہے تو ہم بھی ٹوکن احتجاج کرکے جلسہ ختم کر دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کی ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں جو نہ مانی جائے، عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں قائد ایوان شہباز شریف ہوں گے، اسپیکر کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے سے متعلق ابھی کچھ طے نہیں ہوا، انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی ایم این ایز ہمارے پاس خود آ رہے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اسٹیبلشمنٹ کا کھلا خط ہے کہ ہم مداخلت نہیں کریں گے، حکومتی آئینی طریقے سے چلنے سے بھاگ رہی ہے مھگر پاکستان یہ سب برداشت نہیں کر سکتا۔

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے آرٹیکل 63 اے کے اطلاق پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں اعتزاز احسن کا کہنا تھاکہ آرٹیکل 63 اے کا اطلاق اس پر ہوتا ہے جس نے پارٹی کےخلاف ووٹ دیاہو۔ ان کا کہنا تھاکہ رکن اسمبلی ووٹ سے پہلے نااہل نہیں ہوسکتا۔اعتزاز احسن نے بتایا کہ اسلام آباد میں جوکچھ ہو رہا ہے وہ سب کےسامنے ہے جبکہ راجہ ریاض کہہ رہا ہے ہمارے پاس 24 بندے ہیں، وہ کہہ رہاہے، ن لیگ کے پاس اتنی ٹکٹس نہیں جتنے بندےہیں۔ان کا کہنا تھاکہ آپ پیسے پربکو یا ٹکٹ پر یہ سودے بازی ہے۔