19 برس کی عمر میں طلاق ہوگئی تھی، زویا ناصر کا اعتراف
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستانی ماڈل و اداکارہ زویا ناصر سوشل میڈیا پر روزمرہ مسائل اور ٹرینڈز پر کھل کر اظہار خیال کرنے کی وجہ سے خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں۔
حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران زویا ناصر نے اپنے کیرئیر اور ذاتی زندگی کے بارے میں کھل کر اظہارِ خیال کیا۔انٹرویو کے دوران زویا ناصر نے پہلی بار اعتراف کیا کہ ان کی شادی کم عمری میں ہوگئی تھی جو 19 سال کی عمر میں طلاق پر ختم ہوئی۔
View this post on Instagram
زویا ناصر کے مطابق انہوں نے مذہب اسلام اور والدین کے مطابق اپنی شادی کو بچانے کی بھرپور کوشش کی مگر جب چیزیں ہاتھ سے نکل گئیں تو انہیں طلاق لینی پڑی۔
ان کے مطابق 19 سال کی عمر میں ان کی طلاق ہوگئی تھی اور شادی کے بعد وہ اسی بات سے ڈرتی تھیں کہ ان کی طلاق نہ ہوجائے مگر وہی ہوا جس کا انہیں ڈر تھا۔
زویا ناصر نے طلاق کے حوالے سے مزید کہا کہ کم عمری میں شادی کرنے کی وجہ سے شروع میں انہیں لگتا تھا کہ شاید انہی کی غلطی ہوگی مگر ایسا نہیں تھا۔
View this post on Instagram
ان کے مطابق طلاق کی تکلیف اپنی جگہ مگر طلاق کے بعد لوگوں کے طعنوں نے ان کی زندگی مزید مشکل بنائی۔
زویا ناصر کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کی کم عمری میں شادی نہ کروائی جائے تو اچھا ہے لیکن اگر کسی لڑکی کی شادی ہوجائے اور ان کی ازدواجی زندگی مشکل ہو تو پہلے وہ اپنی شادی کو کامیاب بنانے کےلیے آخری حد تک جائے، اس کے بعد اگر معاملات حل نہ ہوں تو طلاق لے لے۔
View this post on Instagram
ان کے مطابق طلاق کے بعد ان کے والدین اور اہل خانہ نے ان کی بھرپور حمایت کی اور طلاق ہوجانے کے بعد وہ 7 سے 8 سال بیرون ملک چلی گئیں۔
زویا ناصر نے تعلقات اور محبت کے حوالے سے بھی باتیں کیں، تاہم انہوں نے اپنے سابق بوائےفرینڈ جرمن یوٹیوبر کرسٹین بیٹزمین المعروف کرس بیٹزمین سے منگنی ختم کرنے کے معاملے پر کھل کر بات نہیں کی۔
زویا ناصر اور کرس بیٹزمین نے مئی 2021 کو منگنی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، دونوں نے ویلنٹائنزڈے کے موقع پر منگنی کی تھی۔
زویا کس مشہور شخصیت کی بیٹی ہیں؟
اداکارہ زویا ناصر معروف ادیب، نغمہ نگار، فلم کہانی و مکالمہ نویس ناصر ادیب کی صاحبزادی ہیں۔
نامور ادیب ناصر ادیب کو 412 فلمیں لکھنے کا اعزاز حاصل ہے جس میں مولا جٹ جیسی کامیاب ترین فلم بھی شامل ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ زویا نا صر کے والد نا صر ادیب نے 30 برس کی عمر میں بڑی اسکرین کے لیے پہلی فلم ’وحشی جٹ‘ لکھی تھی۔
View this post on Instagram
ناصر ادیب کو 2019 میں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ناصر ادیب نے پاکستانی فلم انڈسڑی کی بحالی کے لیے اپنی خدمات بلا معاوضہ پیش کرنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے یہ فیصلہ فلمسازوں کو پروڈکشن کی جانب لانے کے لیے کیا تھا، وہ چاہتے تھے کہ اہم موضوعات پر ان کی تحریر کردہ کہانیوں پر فلمساز و ہدایت کار اپنے طور پر کام کریں۔