عمران خان کی حمایت کرنے پر احسن اقبال ریٹائرڈ فوجی افسران پر برس پڑے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایکس آرمی افسران نے عمران خان کی حکومت کے حق میں آواز اٹھائی تو احسن اقبال ان پر برس پڑے اور بولے کہ ریٹائرڈ افسران کو سیاست کا شوق ہے تو اپنے رینک ہٹا کر ٹوئٹ کریں۔
مسلم لیگ ن کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے نہایت مکروہ کھیل شروع کر دیا ہے، ریٹائرڈ فوجی افسران کو استعمال کیا جا رہا ہے کہ وہ قومی دفاعی ادارے میں سیاسی تقسیم پیدا کریں۔


انہوں نے یہ بھی لکا کہ میری ریٹائرڈ افسران سے درخواست ہے کہ اگر انہیں سیاست کا شوق ہے تو اپنے میجر جنرل، بریگیڈئیر، میجر کے رینک ہٹا کر ٹویٹ کریں اپنے ادارے سے نہ کھیلیں۔
تاہم اس ٹوئٹ پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور صحافی، تجزیہ کار و بلاگر صدیق جان نے کہا کہ ابھی تو صرف ریٹائرڈ بول رہے ہیں، حاضر سروس مجبور ہیں بول نہیں سکتے ورنہ آپ کی جماعت نے 30 برسوں میں فوج کے خلاف جو کیا ہے، اس پر سوائے دس پندرہ شخصیات کے تقریباً سب ہی بے چین ہیں کہ کونسی ایسی مجبوری ہے کہ ملک کو مودی کے یاروں کے حوالے کیا جا رہا ہے؟


صحافی عبید بھٹی نے کہا کہ ارسطو صاحب! جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم اور عبد القادر بلوچ اپنے فوجی عہدے نام سے ہٹا کر سیاست کرتے رہے ہیں؟


نسرین نامی صارف نے کہا کہ تم لوگ دوسرے ملکوں سے پیسے لے لے کر لوگوں کو خریدو تو صحیح کھیل ہے؟ مگر کوئی اپنی پسند سے اپنے اصلی نام سے خان کو سپورٹ کرے وہ غلط کھیل ہو گیا؟ اتنا دکھ کیوں ہے آرمی کے کرنل اور جنرل افسران کے سپورٹ کرنے کا؟


شاہد ریحان نے کہا کہ دیکھیں تو کون اور کس کو باتیں کر رہا ہے۔


وزیراعلیٰ آفس کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے کہا کہ تم لوگ جو 5 سال سے مسلسل باتیں کرتے رہے فوج کے خلاف تب ادارے کی عزت کا خیال نہیں آیا؟ موجودہ آرمی چیف پر قادیانی ہونے تک کا گھٹیا الزام لگایا تم لوگوں نے اور کہا کہ سسر کی سفارش پر ترقی دی گئی۔
اظہر مشوانی نے یہ بھی کہا کہ عوام کی یادداشت اتنی کمزور نہیں، اور ریٹائرڈ بندہ جس مرضی کی سپورٹ کرے اس سے کیا مسئلہ ہے؟


اکبر نے کہا کہ ن لیگ کو امریکی آفیشلز نے حکم دیا کے زرداری کے آگے لیٹ جاؤ عدم اعتماد کی حمایت کرو، نوازشریف کو وزیراعظم کہنے کہ بجائے شہباز شریف کو وزیراعظم کہو، یورپی یونین کی حمایت کرو، امریکہ کی حمایت کرو، ن لیگ نے اگلے دن بغیر چوں چراں کے ساری باتیں مان لی، اصل کٹھ پتلی۔


ایک صارف نے کہا کہ کیا کوئی احسن اقبال کو سنجیدہ لے رہا ہے؟


عرفان جیلانی نے کہا کہ حیرت ہے عدم اعتماد کی کامیابی کا نعرہ بھی لگارہے ہیں اور چیخیں بھی مار رہے ہیں۔ باتیں نہ بناٸیں خان کو ہرا کر دکھاٸیں۔


محسن حلیم نے کہا کہ بقول اعتزاز احسن ہر ریٹائرڈ افسر کو آپ نوازتے ہیں، کسی کو سینیٹر بنواتے ہیں، کسی کو ایم این اے، اب دو چار عمران خان کے حق میں بول پڑے تو تکلیف شروع ہو گئی۔