ہوشیار!!!رنگ گورا کرنیوالی کریموں میں پارے کی خطرناک مقدار شامل

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک عالمی تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی 48 فیصد مصنوعات میں پارے کی مقدار محفوظ حد سے کئی گنا زیادہ دیکھی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق رنگ گورا کرنے والی کریموں اور دیگر مصنوعات کی بڑی تعداد میں پارے (مرکری) کی مقدار خطرناک حد تک زیادہ ہے۔واضح رہے کہ پارے (مرکری) کو ’’سیال چاندی‘‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ عام درجہ حرارت پر مائع حالت میں ہوتا ہے۔ تھرمامیٹر سے لے کر دندان سازی، اور برقی آلات سے لے کر حسن افزاء مصنوعات (کاسمیٹکس) تک، سیکڑوں مصنوعات و آلات میں مرکری کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن ہر شعبے میں پارے کے استعمال کی محفوظ حدود متعین ہیں جن کے حوالے سے عالمی قوانین بھی موجود ہیں۔
کاسمیٹک مصنوعات میں پارے کی ’’محفوظ مقدار‘‘ ایک حصہ فی دس لاکھ (1 پی پی ایم) یا اس سے کم قرار دی جاتی ہے؛ لیکن 17 ممالک میں کی گئی تازہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ رنگ گورا کرنے والی 48 فیصد مصنوعات میں پارے کی مقدار اس محفوظ حد سے کہیں زیادہ ہے۔یہ مصنوعات ایمیزون اور ای بے سمیت، دنیا کے تقریباً تمام بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز پر دستیاب ہیں جو امریکا سے آسٹریلیا تک 100 سے زیادہ ممالک میں خریدی جارہی ہیں۔یہ تحقیقی رپورٹ پارے کی آلودگی کے خاتمے پر کام کرنے والے عالمی ادارے ’’زیرو مرکری ورکنگ گروپ‘‘ نے مختلف ملکوں میں غیرسرکاری تنظیموں کے تعاون و اشتراک سے شائع کی ہے۔
تحقیق کی غرض سے ایمیزون، ای بے اور علی ایکسپریس سمیت 40 ای کامرس پلیٹ فارمز سے رنگ گورا کرنے والی 271 مصنوعات خرید کر ان کا الگ الگ تجزیہ کیا گیا،تجزیئے سے معلوم ہوا کہ ان میں سے 129 مصنوعات میں پارے کی مقدار 1 پی پی ایم کی محفوظ حد سے کہیں زیادہ تھی۔رپورٹ میں ایک اور تشویشناک انکشاف یہ بھی کیا گیا ہے کہ زیادہ مرکری والی 43 فیصد مصنوعات یا تو پاکستان میں تیار شدہ ہیں یا پھر ان کی پیکنگ پاکستان میں کی گئی ہے۔ان میں رنگ گورا کرنے والی کچھ مشہور پاکستانی کریموں اور دوسری متعلقہ مصنوعات کے نام بھی شامل ہیں۔
یہی نہیں، بلکہ رنگ گورا کرنے والی ان مصنوعات میں مرکری کا تناسب محفوظ حد سے بھی ہزاروں گنا زیادہ دیکھا گیا لیکن، حیرت انگیز طور پر، یہ مصنوعات درجنوں ممالک میں ای کامرس پلیٹ فارمز کے توسط سے بلا روک ٹوک دستیاب بھی ہیں۔

Recent Posts

بلوچستان میں سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی بالائی حد 43 سال مقرر

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گو رنر بلوچستان نے عمر کی بالائی حد 43 سال کرنے کی منظوری دے…

4 mins ago

3 سال گزرنے کے باوجود بلوچستان میں انفارمیشن کمیشن کا قیام نہ ہو سکا

کوئٹہ (قدرت روزنامہ)گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل گورنر ہاوس کوئٹہ میں سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹوز…

11 mins ago

بی ایم سی اور ایگریکلچر کالج میں بلوچ طلباء پر تشدد وگرفتاریاں غیر منصفانہ حکومتی پالیسیوں کا تسلسل ہے، بی ایس سی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل اسلام آباد کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں…

28 mins ago

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 15 نومبر کو موسم سرما کی پہلی بارش کا امکان

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 15نومبر کو موسم سرما کی پہلی بارش…

36 mins ago

کوئٹہ، سردی میں اضافے کے ساتھ گیس پریشر میں کمی

کوئٹہ(قدرت روزنامہ)کوئٹہ شہر میںسردی میں اضافے کے ساتھ گیس پریشر میں کمی کا مسئلہ سراٹھانے…

44 mins ago

دکی موبائل انٹرنیٹ سروس بند، صارفین پریشان

دکی(قدرت روزنامہ)دکی شہر میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند لاکھوں صارفین پریشان ہے دکی موبائل انٹرنیٹ…

50 mins ago