شوگر کے مریضوں کو ان متوازن غذاؤں کا استعمال کرنا چاہئیے

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شوگر کے مرض کی تشخیص کے بعد انسان کے لائف اسٹائل میں خاطر خواہ تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق اکثر اوقات ابتدائی خوف ڈپریشن کی صورت بھی اختیار کر لیتا ہے۔ متاثرہ شخص کو پہلا خیال یہی آتا ہے کہ شاید وہ آئندہ کبھی بھی میٹھا نہیں کھا سکے گا اور شاید اس کا لائف اسٹائل ہمیشہ کے لیے تبدیل ہو کر رہ جائے گا۔
ذیابیطس کی کئی اقسام ہیں جو بالخصوص بچوں اور نوجوانوں میں ظاہر ہوتی ہیں۔ٹائپ 1 ذیابیطس کی وجہ لبلبے یعنی پینکریاز کے بیٹا سیلز کا کم مقدار میں انسولین پیدا کرنا ہے۔ ایسے افراد کو زندگی بھر کے لیے انسولین کا انجیکشن لگانا ہوتا ہے۔
ٹائپ 1 ذیابیطس سے متاثرہ افراد کو وقت پر کھانا کھانے کی پابندی کرنا ہوتی ہے تاکہ وہ انسولین کا انجیکشن بھی وقت پر لگا سکیں۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں شوگر لیول میں کمی بھی واقع ہو سکتی ہے۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کا تعلق موٹاپے اور زیادہ کھانا کھانے سے ہے۔
ٹائپ 2 سے متاثرہ افراد کی ترجیح وزن کم کرنا ہونا چاہیے جو ورزش اور کھانے میں کمی سے ممکن ہے۔جنوبی ایشیائی ممالک میں ذیابیطس کی ایک بڑی وجہ کاربوہائیڈریٹ کا جسم میں اضافہ ہے اور اس کی وجہ سفید چاولوں اور ریفائنڈ گندم کا زیادہ استعمال ہے۔
سبز پتوں والی سبزیاں
شوگر کے مریضوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اگر ایک بار ذیابیطس کی تشخیص ہو جائے تو کاربوہائیڈریٹس کی مقدار خصوصاً چاول اور گندم کی خوراک کو کم کرنا پڑے گا۔ان کو سبز پتوں والی سبزیوں کے ساتھ بدلا جا سکتا ہے جبکہ سبزی نہ کھانے والے ان کو پھلوں، پروٹین اور فائبر والی اشیا کے ساتھ تبدیل کر سکتے ہیں۔
پروٹین والی غذائیں
پروٹین والی غذا لینا نسبتاً آسان ہے کیونکہ اس کے لیے مچھلی، چکن اور انڈے وغیرہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔اسی طرح سبزی خور اس موقع پر پھلوں اور دالوں سے پروٹین حاصل کر سکتے ہیں اسی طرح اس کے لیے چنے، کھمبیاں، دودھ، سویا اور پنیر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
علاوہ ازیں صحت مند فیٹس بھی لیے جا سکتے ہیں۔پولی سینچوریٹڈ فیٹس کا استعمال بھی ٹھیک ہے جو زعفران اور سورج مکھی کے تیل میں ہوتے ہیں جبکہ سیچوریٹڈ یعنی سیر شدہ فیٹس جیسے پام آئل اور ناریل کے تیل سے پرہیز بہتر ہے۔
بیکری کے فوڈ آئٹم سے اجتناب
اسی طرح ٹرانس فیٹس جو بیکری کے سامان میں پائے جاتے ہیں جیسے بسکٹ اور تلی ہوئی چیزوں سے بھی بچنا چاہیے کیونکہ ان سے کولیسٹرول بڑھتا ہے جو آگے جا کر دل کی بیماریوں اور دل کے دورے کی طرف لے جا سکتا ہے۔
واک ضروری
شوگر کے مریض آدھے گھنٹے کی واک سے شروع کریں اور اسے پھر پینتالیس منٹ یا ایک گھنٹے پر لے جائیں۔شوگر جس بھی ٹائپ کا ہو اپنا لائف اسٹائل تبدیل کرنے کی ضرورت پرتی ہے۔

Recent Posts

سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو اخراجات کم…

3 mins ago

دانتوں میں برش ناشتے سے پہلے کرنا چاہیے یا بعد میں؟ ڈاکٹرز نے جواب دیدیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایک سوال جو لوگوں کے ذہنوں میں اکثر آتا ہے کہ دانت…

15 mins ago

چیف جسٹس کو ملنے والے ’قلم باب کعبہ‘ کو سپریم کورٹ میوزیم میں رکھنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحفے میں ملنے والا قیمتی…

23 mins ago

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزم کی عدم گرفتاری پر آئی جی کو طلب کرلیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تھانہ کھنہ کی حدود میں لاہور ہائیکورٹ کی گاڑی کی ٹکر سے…

30 mins ago

آئندہ مالی سال میں پاکستان کے دفاعی بجٹ میں 313 ارب روپے اضافے کا تخمینہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی بجٹ 2024-25 میں دفاعی…

47 mins ago

ننھے وی لاگر شیراز نے ولاگنگ کیوں چھوڑی؟ وجہ سامنے آگئی

گلگت بلتستان(قدرت روزنامہ) سوشل میڈیا پر انتہائی کم عرصے میں شہرت حاصل کرنے والے معروف…

57 mins ago