(قدرت روزنامہ)گزشتہ چند ماہ میں مشروم خوری کے لاتعداد فوائد سامنے آئے ہیں . پہلے کئی مطالعات سے معلوم ہوا کہ وائٹ بٹن مشروم کھانے سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے .
اب ایک اور تحقیق بتاتی ہے باقاعدگی سے مشروم کا استعمال آنتوں اور نظامِ ہاضمہ کے لیے انتہائی مفید ہے .
یونیورسٹی آف میساچیوسیٹس ایمرسٹ کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اگلی مرتبہ جب بھی پیزا کھائیں تو اس میں مشروم کی مقدار بڑھادیں . سائنسدانوں کے مطابق مشروم کھانے سے فاسٹ فوڈ اور مغربی طرز کی خوراک کے منفی اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے . ان کے مطابق مشروم آنتوں، معدے اور دیگر نظامِ ہاضمہ میں مفید بیکٹیریا کو بڑھا کر پورے نظام کو تقویت دیتا ہے .
ماہرین کا خیال ہے کہ برگر کلچر، مغربی کھانوں اور فاسٹ فوڈ سے معدے میں موجود ایک اہم مفید بیکڑیئم ٹیوری سی بیکٹر بالکل ختم ہوجاتا ہے . اس نایاب جرثومے کے خاتمے کے بعد انسان موٹاپے اور میٹابولزم امراض کی جانب بڑھتا چلا جاتا ہے .
اب عام اویسٹر مشروم کھانے سے اس نقصان کا ازالہ کیا جاسکتا ہے . اس میں فائبر اور وٹامن ڈی کی بڑی مقدار ہوتی ہے جو اس نقصان کا ازالہ کرتی ہے . اسی لیے مشروم کو ایک بہترین ٹانک کے طور پر پیش کیا جاسکتا ہے .
تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ مشروم کھانے سے پورے معدے اور اس سے وابستہ نظام کو تندرست رکھا جاسکتا ہے لیکن اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے . یہی وجہ ہے کہ امریکی محکمہ خوراک و زراعت نے اسی جامعہ کو مزید تحقیق کےلیے کئی ملین ڈالر کی گرانٹ دی ہے . اس سے مزید تحقیق اور انسانی آزمائش کی جائے گی
. .