’’افغانستان کے نصف سے زائد حصے پر طالبان کا قبضہ، ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک‘‘

نیو یارک(قدرت روزنامہ)نیو یارک میں اقوام متحدہ کی نمائندہ ڈیبورہ لیونز کا کہنا ہے کہ طالبان نے افغانستان کے 31 صوبوں پر قبضہ کر لیا ہے۔مسئلہ افغانستان پر ڈیبورہ لیونز نے سلامتی کونسل سے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہرات، قندھار اور لشکر گاہ کی صورت حال انتہائی سنگین ہے۔ افغانستان کے شہر ہرات، قندھار اور لشکر گاہ میں طالبان کے مبینہ تشدد کے بعد اب تک ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

اجلاس میں ڈیبورہ لیونز نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ کا خطرناک اور تباہ کن مرحلہ شروع ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے افغانستان کا انفراسٹکچر بری طرح سے تباہ ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر افغانستان میں بڑی جنگ ہوئی تو پڑوسی ممالک بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

ڈیبورہ لیونز نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ افغانستان میں امن و سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔خیال رہے کہ اقوم متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کو مدعونہ کرنا سلامتی کونسل کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی درخواست کی تھی۔

انہوں نےکہا ہے کہ افغان مسئلےکا فوجی حل نہیں پاکستان نےافغان مسئلےکےسیاسی حل کی ہرممکن کوشش کی ہے۔ پاکستان کو افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورت حال پرتشویش ہے۔ پاکستان نے طالبان کومذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کردار ادا کیا ہے۔