جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزاکو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزاکو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا،سپریم کورٹ نے ہیروئن اسمگلنگ کیس میں کسٹمز کی اپیل ابتدائی سماعت کے بعد خارج کر دی ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن کا کیس کی سماعت کے دوران کہنا تھا کہ کیا ہیروئن سیمپل قانون کے مطابق لیب بھیجے گئے تھے؟ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیس بنتا ہوگا تو ہی نام سٹاپ لسٹ میں شامل کریں گے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نےملزمہ کی بریت کودرست قراردیا تھا۔
وکیل کسٹمز کا دورانِ سماعت دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ نے سیمپلز کی ترسیل درست قرار دی تھی۔ وکیل کسٹمز نے استدعا کی عدالت ماڈل ٹریزا کا نام اسٹاپ لسٹ میں ڈالے،ٹریزا نے 23 اپریل کو چیک ری پبلک واپس جانا ہے۔
یاد رہے کہ جمہوریہ چیک کی ماڈل ٹریزاکو ساڑھے 8کلو ہیروئن بیرون ملک لے جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ٹریزا کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی تھی۔
تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ ٹریزا کی جس خاتون کانسٹیبل نے ائیرپورٹ پر تلاشی لی اسے گواہ ہی نہیں بنایا گیا،تلاشی لینے والی کانسٹیبل کو گواہ نہ بنا کر استغاثہ نے سب سے اہم گواہی روکی،اس پر کوئی تفتیش نہیں کی گئی کہ ائیر پورٹ سے کسٹم ہائوس مبینہ منشیات کب اور کیسے پہنچی،ائیر پورٹ سے سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں لی گئی،ایسے واقعات میں سی سی ٹی وی ضروری ہوتی ہے جس سے جھوٹے کیس کا امکان ختم ہو جاتا ہے،مدعی کا یہ بیان ہونا چاہیے تھا کہ اس نے کیس پراپرٹی کسٹم ہاوس جمع کرائی،استغاثہ کے کیس میں ایسے نقائص کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا،استغاثہ ٹریزا کے خلاف کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہی اسلئے اسے بری کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یورپی ملک چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی ماڈل ٹریزا کو 10 جنوری 2018 کو ساڑھے 8 کلو ہیروئن بیرون ملک اسمگل کرنے کی کوشش میں لاہورایئر پورٹ سے متحدہ عرب امارات جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے ماڈل ٹریزا کو منشیات کیس میں قید کی سزا سنائی تھی۔