ہنزہ میں گلیشئیرپگھلنےسےتباہی،مکانات اور پاورہاوسز بھی بہہ گئے
ہنزہ (قدرت روزنامہ)ہنزہ میں گلیشئیر پگھلنے سے تباہی ہی تباہی کے منظر دیکھنے میں آئے، جہاں صرف حسن آباد پُل ہی نہیں مکانات اور پاؤر ہاوسز بھی ریلے کی نظر ہوگئے۔ تیز پانی کے بہاؤ میں واٹر چینلز بھی نہیں تباہ ہوگئے۔
ہفتہ 7 مئی کو پیش آنے والے واقعہ کے بعد صورت حال کا جائزہ لینے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، جہاں حسن آباد پُل ديکھتے ہی ديکھتے تہس نہس ہوگيا تھا۔ اس موقع پر چیف سیکریٹری نے ہنگامی بنیادوں پربحالی اورمتاثرین کی بھرپور امداد کی ہدایت کی۔
حکام کے مطابق سیلابی صورت حال کے بعد شاہراہ قراقرم پر آمدورفت بند کردی گئی ہے، جب کہ ٹریفک کو نگر سے متبادل راستے اپنانے کیلئے سڑک پر منتقل کیا گیا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان کی ٹورسٹ پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ٹریفک ساس ویلی روڈ کے متبادل راستے پر منتقل کردی گئی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہیوی ٹریفک کیلئے ایک ہفتے ميں متبادل ایمرجنسی پُل بنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز آنے والے سیلابی ریلے اور پانی کے بہاؤ میں اضافے سے زرعی اراضی اور باغات کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد وزیرِاعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سے ٹیلیفونک رابط کرکے تفصیلات طلب کرلیں، جب کہ بحالی کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت بھی کی۔
سوشل میڈیا پر جاری فوٹیج میں دیکھاجاسکتا ہے کہ سیلاب نے حسن آباد پل کا ایک حصہ مکمل طور پر تباہ کردیا۔
ہنزہ کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) ظہور احمد نے بتایا کہ گرمی کی وجہ سے گلیشئر ہفتے کو پگھلنا شروع ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں سیلاب آیا اور پل تباہ ہوا اور ناقابل استعمال ہوگیا۔
ن کا کہنا تھا کہ سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہےتاہم انہیں گنیش اور مرتضیٰ آباد کے ذریعے متبادل راستہ فراہم کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹورسٹ پولیس بھی مختلف مقامات پر تعینات ہے تاکہ سیاحوں کو مشکل پیش نہ آئے۔
ایس پی کا کہنا تھا کہ نالے کے قریب مقیم افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، پولیس اور ریکسیو سروسز سمیت پوری انتظامیہ ہنگامی صورت حال کے لیے الرٹ ہے۔
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان محی الدین احمد وانی نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) اور فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) نے مکمل یقین دہانی کرائی ہے کہ ہنگامی طور پر پل کی بحالی کا کام مکمل کیا جائے گا۔
چیف سیکریٹری کے دفتر کے مطابق سیاحوں کو پیٹرول اور دیگر اہم ضروریات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کو بحالی اور راشن کے انتظامات بھی یقینی بنائے جارہے ہیں۔
ضلعی پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہنزہ اور گلگت میں کنڑول روم قائم کیا گیا ہے اور بالترتیب 05813-930721-2 اور 05811930033 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
گلیشئر کی تعداد زیادہ ہےوزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بیان میں خبردار کیا کہ گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں کئی خطرناک علاقے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولر ریجن سے باہر گلیشئرز کی بڑی تعداد ہے اور کئی درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے پگھل رہی ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا تھا کہ گلیشئرز کا پگھلاؤ تشویش کی بات ہے۔
گلگت بلتستان کی انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے ڈائریکٹر شہزاد شگری کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی سے خطے میں گلیشئرز ک پگھنے کا عمل تیز ہوا ہے اور آبادی کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔