معیشت / کاروباری دنیا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، سرمایہ کاروں کو 2کھرب سے زائد کا نقصا ن

کراچی(قدرت روزنامہ)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، سرمایہ کاروں کو 2کھرب28ارب57کروڑ19لاکھ روپے سے زائد کا نقصان۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے تیسرے کاروباری دن پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس میں 1000 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی،انڈیکس 43 ہزار پوائنٹس سے بھی گرگیا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بدھ کو شدید مندی دیکھی جارہی ہے۔ بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای 100انڈیکس میں 1000 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اورانڈیکس 43 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے بھی گرگیا۔ رواں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو بھی غیر معمولی مندی کا رجحان تھا جس کے نتیجے میں انڈیکس 1447.67پوائنٹس کی کمی سے43393.14پوائنٹس پر آگیا تھا جب کہ مندی کے سبب سرمایہ کاروں کو 2کھرب28ارب57کروڑ19لاکھ روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔
تاہم منگل کو صورتحال قدرے بہتر رہی اور کے ایس ای 100انڈیکس 111پوائنٹس کے اضافے سے 43504پوائنٹس کی سطح پر بند ہواتھا لیکن ایک دن کے وقفے کے بعد بدھ کو ایک بار پھر حصص فروخت کا دباؤ دیکھا جارہا ہے۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق تجارتی وکرنٹ اکاؤنٹ خسارے اوراس کےنتیجے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سمیت ملکی معیشت کودرپیش چیلنجز کے پیش نظرسرمایہ کار غیریقینی صورتحال سے دوچار ہے جس کی وجہ سے نئی سرمایہ کاری کے بجائے سرمایہ بچانے کو زیادہ ترجیح دی جارہی ہے۔
دوسری جانب ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا،انٹربینک میں ڈالر 34 پیسے اضافے سے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر 190 روپے کے ریٹ پر فروخت ہونے لگا،اوپن مارکیٹ میں ڈالر 191 روپے میں فروخت ہورہا ہے۔ 16 اپریل سے اب تک ڈالر 7 روپے سے زائد مہنگا ہو چکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر 190 روپے کے ریٹ پر فروخت ہونے لگا۔
گذشتہ روز انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک روپیہ 13 پیسے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے بعد ڈالر کی قیمت 187 رپے 53 پیسے سے بڑھ کر 188 روپے 66 پیسے ہو گئی تھی۔ یادرہے کہ 16 اپریل سے اب تک ڈالر 7 روپے سے زائد مہنگا ہو چکا ہے، 16اپریل کو ڈالر181روپے 55 پیسے پرتھا، ڈالر کی قدر بڑھنے سے قرضوں کے بوجھ میں 930ارب سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں