بزدار نہیں ہوں کہ سیاسی غنڈوں کے ذریعے میرا دفتر چھین لو گے، سابق گورنر پنجاب

لاہور (قدرت روزنامہ)سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ میں عثمان بزدار نہیں ہوں کہ سیاسی غنڈوں کے ذریعے میرا دفتر چھین لو گے، آئینی طور پر میں گورنر ہوں، پنجاب پر غیر آئینی وزیراعلیٰ نے قبضہ کیا ہوا ہے، مودبانہ گزارش ہے کہ صوبے کو مذاق نہ بنایا جائے ۔
عمر سرفراز چیمہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دو غیر آئینی اقدامات کیے گئے ہیں، عثمان بزدار کا استعفیٰ غیر آئینی طور پر سابق گورنر نے منظور کیا، ایک شیم الیکشن کرایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ایک آئینی ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے میں نے ایک رپورٹ لکھی تھی،یہ ایک جعلی الیکشن ہے۔عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ اس استعفے کو سابق گورنر نے اس لیے قبول کیا کہ یہ ایک سازش تھی۔
سابق گورنر نے کہا کہ انہوں نے میری گاڑیاں اور سیکیورٹی واپس لے لی ہے، رانا ثنا اللّٰہ یہ نہیں جان پا رہے کہ وہ ن لیگ کے درباری نہیں وزیرداخلہ ہیں، پچھلے 37 دن سے لمحہ بہ لمحہ صورتحال آپ کے سامنے ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی بالادستی کو کمپرومائز کیا گیا اور سارے خاموش بیٹھے ہیں، میرے ملٹری سیکریٹری نے وزارت داخلہ کو خط لکھا، گزارش بھی کررہاہوں اور تنبیہ بھی کررہا ہوں،یہ لوگ غلطی پر غلطی اور حماقت پر حماقت کررہے ہیں۔
عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ میں عثمان بزدار نہیں ہوں کہ سیاسی غنڈوں کے ذریعے میرا دفتر چھین لو گے،پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اس پر غیر آئینی وزیراعلیٰ نے قبضہ کیا ہوا ہے ،مودبانہ گزارش ہے کہ صوبے کو مذاق نہ بنایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ حالات 2007 سے زیادہ خراب ہوگئے ہیں، اس وقت پنجاب کے دو وزیراعلیٰ ہیں، جو کچھ بھی کررہا ہوں یہ ایک آئینی کردار ہے جو ادا کررہا ہوں ۔عمر چیمہ نے کہا کہ عید پر میں نے انہیں آئین کی کتاب تحفے کے طور پر بھیجی، صدر کا شکر گزار ہوں انہوں نے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔سابق گورنر نے کہا کہ عثمان بزدار شریف آدمی ہے وہ خوف کا شکار رہے،فوجی آمر سے تو زیادہ بدتر یہ سویلین ڈکٹیٹر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو چوروں اور ڈاکوؤں کو پکڑنا چاہیے، یہاں انہیں تحفظ فراہم کیا جارہا ہے، ملٹری سیکرٹری صاحب