دھاتی برتنوں میں کھانا پکانا صحت کیلئے فائدے مند یا نقصاندہ؟ جانئیے
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان اور ہندوستان میں پیتل اور لوہے کے برتنوں میں کھانے پکانے کے ساتھ پانی پینے کے لیے تانبے کے کٹوروں کو استعمال کرنے کی روایت قدیم ہے۔اب نئے زمانے کے ساتھ ساتھ یہ روایتیں بھی معدوم ہوتی جارہی ہیں لیکن جہاں صحت کے لئے خوراک سے غذائیت کے حصول کا معاملہ ہے وہیں برتنوں کا استعمال بھی اہم ہے۔
لوہے کے برتن:
اس سے پہلا فائدہ تو یہ ہے کہ اگر کوئی لوہے کا برتن استعمال کرے تو اس میں کھانا تیار کرنے کے لیے بہت زیادہ تیل کی ضرورت نہیں ہوتی، اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے اس میں سے فولاد کے اجزا خوراک میں شامل ہوجاتے ہیں، لوہے کے برتن مضبوط اور دیرپا ہوتے ہیں۔
تاہم آج کل نان اسٹک برتنوں میں کھانا پکانے کا رواج بڑھ گیا ہے اس کی ایک دلیل لوگ یہ دیتے ہیں کہ اس میں تیل گھی کا استعمال کم ہو جاتا ہے کھانا چپکتا نہیں وغیرہ وغیرہ۔
اس سے تیل کا خرچ تو کم ہو جاتا ہے لیکن صحت کے حوالے سے خرچ بڑھ جاتا ہے۔
کانسی کے برتن:
کھانے پکانے اور کھانے کے لیے کانسی کے برتن بہت اچھے ہوتے ہیں۔ماہرین کے مطابق کانسی کے برتن کھانے میں موجود تیزابی اجزاء کو کم کرتے ہیں جس سے ہاضمے کا نظام بہتر ہوتا ہے ، یہ سوزش کو کم اور یاداشت کو بہتر بنانے کے ساتھ تھائیرائیڈ میں بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔
پیتل کے برتن:
پیتل کے برتن دیرپا ہوتے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق پیتل کے برتن میں کھانا بنانے سے صرف سات فیصد غذائیت ضائع ہوتی ہے جبکہ موجودہ دور کے برتنوں میں کھانا بنانے سے بہت زیادہ غذائیت ضائع ہوجاتی ہے۔
آج کل پیتل کے برتنوں کا پھر سے رواج شروع ہو رہا ہے اور نئے ڈیزائن میں یہ برتن خاصے خوبصورت دکھائی دیتے ہیں۔
تانبے کے برتن:
تانبے کے برتن یا کٹورے میں پانی پینے کے بے پناہ فوائد ہیں جن میں پانی کی صفائی کا قدرتی عمل بھی شامل ہے، اس کے علاوہ تانبا سوزش ختم کرنے والے اجزاء پر مشتمل ہوتا ہے جس سے جوڑوں کے درد میں افاقہ ہوتا ہے۔اس وقت مارکیٹ میں پرنٹڈ تانبے کے برتن بھی موجود ہیں جو دیکھنے میں بھی دیدہ زیب لگتے ہیں۔