عمران خان قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں، جاوید لطیف

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہیں۔وفاقی وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما میاں جاوید لطیف نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمرانی فتنہ نے پاکستانی معیشت کو ڈبونے کے بعد اس کا جنازہ نکالنے کا سفر جاری رکھنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان گزشتہ 20 سالوں سے پاکستان میں فساد برپا کرنا چاہتا ہے، اس کا عملی مظاہرہ اس نے 2014 میں شروع کیا اور اداروں میں بیٹھے افراد کو دباؤ میں لانے میں کامیاب بھی رہا۔
انہوں نے بتایا کہ آج اس نے پاکستان میں خانہ جنگی کی کوشش شروع کر رکھی ہے، یہ قوم کو مذہبی دیوالیے کی جانب لے جا رہا ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خواہش ہے کہ معیشت، اداروں کو اس قدر کمزور کر دیا جائے کہ ادارے اسے دوبارہ اقتدار میں لے آئیں لیکن آج ملکی ادارے اور اس میں بیٹھے افراد اپنی حدود میں رہنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن سے بھاگنے والے نہیں ہیں، 2018 سے اب تک انتخابات رولز میں جو ترامیم کر چکے ہیں اگر انہیں واپس لے لیا جائے تو الیکشن کروانے کو تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کے غیر محفوظ ہاتھوں میں جانے کی باتیں کرنا خطرناک ہے جو کہ محفوظ ہاتھوں میں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے جلسے میں 70 فیصد وہی لوگ ہوتے ہیں جو ہر جلسے میں ہوتے ہیں، مقامی لوگ صرف 15 فیصد ہوتے ہیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ 4 سال کا پھیلایا ہوا گند پاکستان کے دفاع کے لئے ہم نے اپنے کندھوں پر اٹھایا لیکن ہم زیادہ دیر خاموش نہیں رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے دور حکومت کے بےشمار اسکینڈلز ہیں جن پر کام ہو رہا ہے اور ہم اس کا کچا چٹھا قوم کے سامنے رکھنے والے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ یہ ممکن نہیں کہ عمران خان اداروں کو بلیک میل کر کے کہے کہ مجھے دوبارہ اقتدار میں لانے کا کہے۔وفاقی وزیر نے تنبیہہ کی ہے کہ لانگ مارچ کے دوران قانون ہاتھ میں لو گے تو قانون آپ کے استقبال کے لئے کھڑا ہو گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ سے شروع ہونے والا سفر اب تک جاری ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان پر الزامات کے باوجود اگر عوام کسی کو منتخب کرتے ہیں تو عوام سے بہتر جج کوئی نہیں ہو سکتا، نواز شریف وہی اشتہاری ہے جسے ہائی جیکر بنا کر سزا سنائی گئی لیکن وہ تیسری بار وزیراعظم بنا اور اب وہی اشتہاری واپس آ کر چوتھی بار ملک کا وزیراعظم بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے مینڈیٹ کو چرایا گیا تھا لیکن ہم نے غیرآئینی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایا، تحریک عدم اعتماد لانے کا غیرمقبول فیصلہ ہم نے ملک کو سری لنکا بننے سے بچانے کے لئے کیا۔