اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال سے ظاہر ہے مارکیٹ کا امپورٹڈ حکومت پر اعتماد نہیں ہے .
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ ڈالر 193 روپے کا ہوگیا ہے، 8 مارچ کو ڈالر 170 روپے کا تھا .
Rupee at all time low Rs193/$ (from Rs178/ on 8March); Interest rates at 15% highest since 1998; stock market down 3,000 pts or 6.4%; stock market lost Rs604 billion capitalisation; Inflation 13.4% highest since Jan 2020. Reflects lowest ever confidence in Imported government.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 13, 2022
انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 3 ہزار پوائنٹس گر چکی ہے، جنوری 2020 کے مقابلے میں افراط زر 13 اعشاریہ 4 فیصد ہوچکی، موجودہ صورتحال سے ظاہر ہے مارکیٹ کا امپورٹڈ حکومت پر اعتماد نہیں ہے .
Market awaiting policy & action, which Imported Govt has failed to provide. Both myself & Shaukat Tareen had warned the "Neutrals" that if conspiracy succeeded our fragile economic recovery would go into a tailspin. That is what has now happened. #امپورٹڈ__حکومت__نامنظور
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 13, 2022
چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ مارکیٹ پالیسی کا انتظار کر رہی ہے جس میں امپورٹڈ حکومت ناکام ہوچکی ہے، شوکت ترین اور میں نے نیوٹرلز کو خبردار کیا تھا کہ سازش کامیاب ہوئی تو معیشت ڈوب جائے گی .
واضح رہے کہ پاکستانی روپے کی گراوٹ کا سلسلہ رک نہ سکا، انٹر بینک میں ڈالر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے . انٹر بینک میں ڈالر ایک روپے سے زائد اضافے کے بعد 193 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے .
کرنسی ڈیلرز کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر 193 روپے 15 پیسے پر فروخت ہورہا ہے . خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی مختصر مدت کی حکومت میں ڈالر 10 روپے سے زائد تک مہنگا ہوگیا ہے . 12 اپریل کو ڈالر 182 روپے 2 پیسے پر بند ہوا تھا .