صرف 47 دن میں تیار ہونے والی چکن ہماری صحت کیلئے کتنی نقصان دہ ہے؟

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)دنیا بھر میں چکن کھانے کا رجحان زیادہ ہے جس کی وجہ سے اس کی زیادہ پروڈکشن کے نت نئے طریقے ایجاد کیے جا رہے ہیں اور یہ انسانی صحت پر کافی حد تک اثر انداز ہورہا ہے۔
آپ جو چکن کھاتے ہیں اس کے سائز میں پچھلے 50 سالوں میں 364 فیصد اضافہ ہوا ہے، پہلے مرغیاں لذیذ ہوتی تھیں اور مہنگی بھی ہوتی تھیں۔

تاہم دوسری جنگ عظیم کے دوران گوشت کو راشن کیا گیا تو مرغیوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا اور کئی کمپنیوں نے پولٹری پر اپنی اجارہ داری کا جال بچھا دیا۔
مرغیوں کے سائز میں اضافہ مصنوئی ہارمونز اور کیمیکلز سے بھرپور غذا کے ذریعے کیا گیا، عموماً جو مرغیاں قدرتی ماحول میں نشوونما پاتی ہیں وہ قدرتی غذا جیسے گھاس پھوس، گرینز وغیرہ کھاتی ہیں۔

تاہم فارمی مرغیوں کو بنیادی طور پر مکئی اور سویا کھلایا جاتا ہے، تاکہ انہیں جلد از جلد موٹا اور بڑا کیا جائے اور پاکستان میں تو ان کی غذا کافی مشکوک ہے۔آج کاربوہائیڈریٹ مرغی کی بنیادی خوراک ہے، جسے ہم ہائی انرجی ڈائیٹ کہتے ہیں جو یقیناً موٹاپے کا باعث ہوتا ہے۔
یہ انسانوں کے ساتھ بھی ہے۔ جب ہمیں وزن کم کرنا ہوتا ہے تو ہم اپنی غذا سے کاربوہائیڈریٹ سب سے پہلے کٹ کرتے ہیں۔

صدیوں سے یہ مانا جاتا ہے کہ ایک بالغ چکن ذائقہ دار اور غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، 1900 کی دہائی کے اوائل میں مرغیوں کو تقریباً 4 ماہ کے بعد ذبح کیا جاتا تھا جبکہ آج کا برائلر 47 دن پر ذبح ہو رہا ہے تاکہ ڈیمانڈ پوری کی جا سکے۔
فارمی چکن میں اومیگا 6 سے اومیگا 3 کا تناسب زیادہ ہوتا ہے جبکہ چراگاہوں میں پالے ہوئے چکن میں یہ تناسب بہت کم ہوتا ہے، نان ویجیٹیرین کھانا صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔چکن تمام ضروری غذائی اجزاء کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، چکن پروٹین، کیلشیم، امینو ایسڈ، وٹامن B-3، وٹامن B-6، میگنیشیم اور دیگر اہم غذائی اجزاء کا بھرپور ذریعہ ہے۔
ہر قسم کا چکن صحت کے لیے مفید نہیں ہے۔ دیسی مرغی کے مقابلے میں برائلر مرغی کی افادیت کافی کم ہے ۔برائلر چکن کو ریگیولر کھانے سے آپ کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
کم کھائیں لیکن غذائیت سے بھر پور کھائیں مثلاً بیلنس ڈائیٹ اپنائیں جس میں مچھلی ، ریڈ میٹ اور سبزیاں شامل کریں، برائلرز کے بجائے دیسی چکن پر جائیں تو اچھا ہے دیسی چکن اور ان کے انڈے صحت کے لیے بہت اچھے ہیں۔