جدید ٹیکنالوجی سے عام شرٹ وائرلیس چارجر میں تبدیل
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)تصویر میں دکھائی دینے والا ایک عام سویٹر ہے لیکن ٹیکنالوجی نے اسے خاص بنادیا ہے . اس پر لگے بلپ اسی سویٹر کی وجہ سے روشن ہے جس کے اندر مائع دھات کی باریک نلکیاں لگی ہوئی ہیں .
ساتھ میں نرم کوائل نصب ہے جو وائرلیس (کسی تار کے بغیر) چھوٹے آلات چارج کرسکتی ہے .
اگرچہ وائرلیس چارچنگ تیزی سے مقبول ہورہی ہے اور آئی فون کے کئی ماڈل اس کے اہل بھی ہیں لیکن وائرلیس چارجر لباس اور کپڑے اتنے عام نہیں . اسے ٹوکیو یونیورسٹی سے وابستہ نوجوان سائنسداں ریو تاکاہاشی اور ان کی ٹیم نے بنایا ہے .
فی الحال وہ جامعہ میں پی ایچ ڈی الیکٹرونکس انجینیئرنگ کے طالبعلم ہیں اور اس سے قبل ایسی ہی حیرت انگیز ایجادات کرچکے ہیں . وائرلیس پاور، وائرلیس سینسر اور ڈجیٹل لباس ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں .
اس ایجاد کا دل و دماغ دھاتی مائع کی ٹیوب اور ایک خاص کوائل ہے جسے مینڈر کوائل پلس کا نام دیا گیا ہے . انہوں نے سویٹر اور شرٹ کے اندر باریک نلکیاں سی کر لگائی ہیں . چلتے دوران حرکت سے ان میں چارج پیدا ہوتا ہے جو کوائل سے بدن کے اردگرد ایک برقناطیسی (الیکٹرومیگنیٹک) میدان بناتا ہے . اس کے پاس چھوٹے بلب، طبی آلات، سینسر اور یہاں تک کہ اسمارٹ فون بھی چارج کئے جاسکتے ہیں .
یوں توقع ہے کہ اس طرح چارجنگ کو ایک نئے معنی ملیں گے جس سے بار بار چارجنگ اور آلات میں بجلی کی کمی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوسکتا ہے . مینڈر کوائل ڈی سی وولٹیج کو ضائع کئے بغیر فضا میں بکھیرتی ہے جس سے کئی ہلکے پھلکے آلات کو چلایا جاسکتا ہے .
اس ایجاد کو عملی زندگی میں آنے میں کئی برس لگ سکتے ہیں لیکن ٹیکنالوجی سے ثابت ہوتا ہے کہ اگلی نسل کے وائرلیس چارجر کس طرح کے ہوسکتے ہیں .