پاکستان کی معیشت اسی لیے تباہ ہوئی کہ ریاست کے مسائل کو نہیں سمجھا، خورشید شاہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت اسی لیے تباہ ہوئی کہ ریاست کے مسائل کو نہیں سمجھا۔ وفاقی وزیر برائے آبی وسائل خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرعمران خان کا لب و لہجہ ابھی ایسا ہوا تو میں سرپرائز ہوسکتا ہوں، پاکستان کی معیشت اسی لیے تباہ ہوئی کہ ریاست کے مسائل کو نہیں سمجھا، اداروں کو نہیں سمجھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہی ایجنڈا اس کے پاس تھا کہ این آر او نہیں دونگا، ہم آپ سے معیشت میں بہتری مانگ رہے تھے، ساری قوم کو بے وقوف سمجھا ہے کہ خط آیا اور پھر مجھے نکالا۔خورشید شاہ نے کہا ہے کہ 27 فروری کو ہی ہم نے عدم اعتماد کی بات کردی تھی، عمران خان نے آئینی طریقے کو غیر آئینی بنایا، آئین کی شقوں کو توڑ پھوڑ دیا، ہم لڑائی نہیں کررہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پانی کا مسئلہ سندھ میں بھی ہے اور پنجاب میں بھی، پنجاب نے چشمہ لنک کینال کھول کر زیادتی کی ہے، پنجاب بڑا صوبہ ہے اس کو ایسا نہیں کرنا چاہیے، اگر پنجاب اپنی طاقت کا استعمال کریگا تو غیر ذمہ داری ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چشمہ لنک کینال میں سات ہزار کیوسک چھوڑا گیا ہے، ہم نے ایک ٹیم روانہ کی ہے جس میں سندھ اور پنجاب کے لوگ ہیں، ہر بیراج پر کوآرڈینیٹر بنانے کی کوشش کررہا ہوں، حیدرآباد، بدین، ٹھٹھہ اور عمر کوٹ کو پانی دینا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا ہے کہ زراعت تو دور کی بات پہلے پینے کا پانی دینا ہے، اگر اے وی ایم مشین کے ذریعے الیکشن ہوا تو الیکشن کمیشن متنازعہ ہوجائیگی، الیکشن ریفارمز کرکے نومبر دسمبر تک الیکشن ہونے چاہئیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دباؤ بڑھے گا اوراس کے ہم متحمل نہیں ہوسکتے، 22 ہزار بلین قرضہ لیا اس پر کوئی ذکر نہیں کررہا، چیف الیکشن کمشنر کو تعینات کیا پھراس پر بھی یوٹرن لیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ الیکشن کمیشن آزاد ہے، میں ان کے اقدامات کو سراہتا ہوں، ریاست کو بچانے کے لیے فری اینڈ فئیر الیکشن کی ضرورت ہے، اب دھاندلی پاکستان برداشت نہیں کرسکتا۔