پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کا حکم
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے وکیل ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کو مطمئن نہ کرسکے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت نےٹک ٹاک پر پابندی کا کوئی حکم نہیں دیا، پی ٹی اے وکیل پابندی لگانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کو مطمئن نہ کرسکے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی اے حکومت سے مشاورت کرکے فیصلے پر نظرثانی کرے، ایپ کو ریگولیٹ کرنا اس پر پابندی لگانے کا جواز فراہم نہیں کرتا۔فیصلے میں کہا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ، پشاور ہائیکورٹ کے سامنے پی ٹی اے نے تسلیم کیا کہ ٹک ٹاک کے فوائد زیادہ اور نقصانات کم ہیں، پی ٹی اے کےمطابق ایک فیصد یا چند ٹک ٹاکرز قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کر رہے ہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے فیصلے میں مزید کہا کہ ٹک ٹاک ایپ زیادہ تر معاشرے کی پسماندہ کلاس کی کمائی کا ذریعہ ہے۔
عدالت نے23 اگست تک اس معاملے پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب کرلی۔
Press Release: In the light of relevant provisions of Prevention of Electronic Crimes Act 2016, PTA has blocked access to TikTok App and website in the country.
— PTA (@PTAofficialpk) July 21, 2021
خیال رہے کہ پی ٹی اے نے رواں ماہ 21 جولائی کو ایک بار پھر ملک بھر میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد کردی تھی۔
پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وہ ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد کی موجودگی کی وجہ سے ایپ پر پابندی عائد کررہی ہے۔