پٹیالہ (قدرت روزنامہ)سال 1988 کے روڈ ریج کیس میں گرفتار کانگریس رہنما اور سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو جیل میں بطور کلرک کام کریں گے . بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو، جنہیں حال ہی میں ایک سال کی سخت قید کی سزا سنائی گئی ہے، پٹیالہ سینٹرل جیل میں کلرک کے طور پر کام کریں گے جہاں انہیں اپنی سزا پوری کرنے کے لیے رکھا گیا ہے .
جیل حکام کا کہنا ہے کہ سدھو سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کام کے لیے باہر نہیں جائیں گے اور فائلیں اُن کی بیرک میں بھیجی جائیں گی .
رپورٹس کے مطابق جیل میں رہتے ہوئے، سدھو تین ماہ تک بغیر تنخواہ کے تربیت حاصل کریں گے . اس کے بعد، اُنہیں غیر ہنر مند یا ہنر مند کے طور پر درجہ بندی دی جائے گی . قیدی روزانہ کی بنیاد پر 30 سے 90 روپے کماتے ہیں جبکہ اُن کی اجرت اُن کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کی جائے گی .
روڈ ریج کیس کیا ہے؟
روڈ ریج مقدمے میں یہ الزام شامل ہے کہ 27 دسمبر 1988 کو سدھو نے کار پارکنگ میں بحث کے دوران گرنام سنگھ نامی شخص کے سر پر مکّامارا تھا جس سے اس کی موت ہوئی تھی . بھارتی سپریم کورٹ نے سدھو پر 1000روپے جرمانہ عائد کرکے انہیں رہا کردیا تھا، تاہم اس حوالے سے ہلاک ہونے والے شخص کے خاندان نے نظرثانی درخواست دائر کی تھی، جس میں ان کو سزا سنائی گئی .
سدھو نے بھارتی سپریم کورٹ کے پہلے کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خلاف روڈ ریج کیس کا دائرہ بڑھانے کی درخواست کی مخالفت کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ گرنام سنگھ کی موت ضرب لگنے سے ہوئی تھی .