انہوں نے آئی ایم ایف کا دباﺅ برداشت نہیں کیا ،جب مزید مہنگائی آئے گی تو عوام بغاوت کی طرف جائیں گے: عمران خان

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عمران خان نے کہاہے کہ انہوں نے آئی ایم ایف کا دباﺅ برداشت نہیں کیا ، اب میں اس نتیجے پر پہنچ چکاہوں ، باہر کی قوتیں چاہتی نہیں ہیں کہ پاکستان اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوا، اس حکومت میں دباﺅ برداشت کرنے کی قابلیت نہیں ہے ، ملک مزید مہنگائی کی طرف جارہے ہیں ،ان کو نہیں پتا کہ اس ملک کے اوپر کس طرح کا دباﺅ آئے گا ، جب مزید اور مہنگائی آئے گی تو عوام بغاوت کی طرف جائے گی ، سری لنکا کی صورتحال ہمارے سامنے ہے ، یہ تو ہمیں وہاں دھکیل رہے ہیں، یہ چھ دن کا وقت حکومت کے پاس ہے ، اسٹبلشمنٹ کے پاس بھی ہے جو کہ بیچ میں نیوٹرل یا کردار ادا کرتی ہے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہناتھا کہ کبھی بھی پٹرول کی قیمت میں اتنا بڑا اضافہ نہیں ہواہے ، سچ زیادہ دیر نہیں چھپتا، انہیں کے بیان سن لیں ، جب ہم قیمتیں بڑھا رہے تھے ، ہم نے سب سے کم پٹرول کی قیمتیں رکھیں، عالمی منڈی میں قیمتیں بڑھتی گئیں، ہم نے پوائنٹ پر فیصلہ کیا کہ ہم اپنے لوگوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے ، جتنا ہمیں ٹیکس اکھٹا کرنا تھا ہم نے اس سے زیادہ کیا ، ہم نے باقی جگہوں سے پیسے نکال کرجون تک قیمت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ۔یہ ہم نے اپنی عوام کو بوجھ سے بچانے کیلئے کیا ، جب قیمت بڑھاتے ہیں تو سب چیزوں پر اثر پڑتاہے ، اس کا اثر خاص طور پر بجلی پر پڑے گا ، ہر چیز مہنگی ہونے لگتی ،انہوں نے آئی ایم ایف کا دباﺅ برداشت نہیں کیا ، اب میں اس نتیجے پر پہنچ چکاہوں ، باہر کی قوتیں چاہتی نہیں ہیں کہ پاکستان اپنے پاﺅں پر کھڑا ہوا، اس حکومت میں دباﺅ برداشت کرنے کی قابلیت نہیں ہے ، چھ ہفتوں میں جو انہوں نے ملک سے کیاہے وہ سب کے سامنے ہے ، اس کی وجہ سے مزید مہنگائی کی طرف جارہے ہیں ۔
ان کو نہیں پتا کہ اس ملک کے اوپر کس طرح کا دباﺅ آئے گا ، جب مزید اور مہنگائی آئے گی تو عوام بغاوت کی طرف جائے گی ، سری لنکا کی صورتحال ہمارے سامنے ہے ، یہ تو ہمیں وہاں دھکیل رہے ہیں، ہم پر بھی پریشر تھا کہ قیمتیں بڑھاﺅ ، ہم نہیں بڑھا رہے تھے ، انہوں نے جو بڑھائی ہے اس سے قوم میں ملک سے بددلی آئے گی ، بدحالی آئے گی ، اس کا اثر لوگوں پڑے گا ، ہمیں وہاں دھکیلا جارہاہے جہاں سری لنکا پہنچ چکاہے ، اس کا اثر امن پر پڑے گا ، مراسلہ جو آیا تھا ، واشنگٹن سے ، ہمارے سفیر کی جو ملاقات ہوئی تھی ، اس میں اس نے کہا تھا کہ عمران خان روس کیوں گیا ، اس لیے آپ اسے ہٹاﺅ ، نہ ہٹایا تو نقصان ہو گا ، ہٹا دیا تو معاف کر دیں گے ،میں سب کی مشاورت سے روس گیا تھا ،میرامقصد یہ تھا کہ لوگوں کو ریلیف دیا جائے ، روس اس وقت تیس فیصد کم قیمت پر پٹرول دے رہا تھا، ہندوستان نے روس سے پٹرول خریدا، ہم بھی یہی کر رہے تھے ، اگر ہم خریدتے تو بوجھ کم کر سکتے تھے ، ہندوستان نے 25 روپے قیمت کم کر دی ہے ،کیونکہ وہ روس سے لے رہے ہیں، ہندوستان آزاد قوم ہے ، اس کو اجازت ہے وہ خرید رہے ہیں ، ہمیں کیوں اجازت نہیں ہے ، اتنا غصہ کیوں کہ عمران خان روس کیوں گیا، آج آپ کو نظر آ رہاہے کہ غلامی کی قیمت کون ادا کر رہی ہے ، ان میں اتنی جرات نہیں تھی کہ کہیں ہمارے پانچ کروڑ لوگ غربت کی لکیر تھوڑا ہی اوپر ہیں ، ایک جھٹکا پڑتاہے وہ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جاتے ہیں،۔
عمران خان کا کہناتھا کہ ہندوستان نے واضح طور پر کہاہے کہ ہمارے ملک میں غربت ہے اور ہم اپنے لوگوں پر بوجھ کم کرنا چاہتے ہیں، میری جنگ امپورٹڈ حکومت سے یہ ہے کہ میں غلامی قبول نہیں کرتا، ہم ان چوروں کے غلام نہیں بن سکتے ، آئی ایم ایف کو امریکہ کنٹرول کرتاہے ، کون پاکستان کو دھکیل رہاہے ، یہ جو کہتے ہیں لائف سپورٹ مشین پر پاکستان ہے ، کس نے رکھاہے ۔
میرا یہ فیصلہ ہے کہ میرا یہ جہاد ان کے خلاف ہے ، چھ دن دیئے ہیں، چھ دن کے بعد میں اپنی قوم کو نکالوں گا، اس بار ہر قسم کی تیاری کر کے نکالوں گا، مجھے سپریم کورٹ سے امید ہے ،میں ساری قوم کو اپیل کر رہاہوں میں نے ان کو قبول نہیں کرنا ، میں نے ان کے خلاف جہاد کرناہے ، ساری قوم تیاری کرے ، اپنی حقیقی آزادی کیلئے ، ہم تیاری کر کے نکلیں گے ،ہم سپریم کورٹ سے پروٹیکشن چاہتے ہیں جو ہمارا حق ہے ، اگرانہوں نے دوبارہی یہی حرکت کی تو پھر یہ لوگ ذمہ دار ہوں گے ۔تیاری کا مطلب ہے کہ انہوں نے ہمارے لیڈرز کو گرفتار کیا ، ہمارا جمہوری حق ہے اس لیے مداخلت نہیں ہو گی ، غلط فہمی میں تھے ، سپریم کورٹ کا حکم آیا ، تاثر ملا کہ اب رکاوٹیں ہٹ جائیں گی ، اس لیے کوئی تیاری نہیں تھی،یہ چھ دن کا وقت حکومت کے پاس ہے ، اسٹبلشمنٹ کے پاس بھی ہے جو کہ بیچ میں نیوٹرل یا کردار ادا کرتی ہے ۔