ہفتے کی سرکاری چھٹی بحال کی جائیگی یا نہیں؟ وزیراعظم شہباز شریف نے فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی رکاری ملازمین کے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے ہفتے کی سرکاری تعطیل بحال کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ہفتے کی چھٹی کے مطالبے کو رد کر دیا اور اپنے موقف پر ڈٹ گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے اس معاملے پر سخت موقف کی وجہ سے ہفتہ کو عام تعطیل کا معاملہ کابینہ کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا گیا۔شہباز شریف نے منصب سنبھالنے کے بعد ہفتے کی چھٹی ختم کردی تھی، وزیراعظم کے فیصلے کے خلاف سرکاری ملازمین سراپا احتجاج بھی رہے ہیں۔
شہباز شریف نے حکومت میں آنے کے بعد ہفتے کی چھٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کی شدید مخالفت کی گئی تھی۔ 05 مئی2022ء کو حکومت نے ہفتے کی چھٹی بحال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔وزیراعظم کی منظوری کے بعد نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تاہم سرکاری دفاتر کے اوقات کار میں کمی کر دی گئی تھی۔سرکاری دفاتر کے اوقات کار صبح 8 بجے سے 3 بجے تک کیے گئے تھے جب کہ جمعے کے روز 8 بجے سے ایک بجے تک کیے گئے۔اس سے قبل سرکاری اوقات کار صبح 9 سے 5 بجے تک تھے۔ حکومت کی جانب سے عیدالفطر کے بعد ہفتے کی چھٹی بحال کیے جانے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عہدے کا چارج سنبھالتے ہی ہفتہ وار دو چھٹیاں کم کرکے ایک کردی گئی تھیں جس پر متعدد حلقوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور وزیراعظم سے ہفتے کی چھٹی دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
حکومت پر کام کے حوالے سے کافی دباؤ ہے کہ اس وقت زیادہ سے زیادہ کام کیا جائے۔ کہا گیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے عید الفطر کے بعد ہفتہ کی چھٹی بحال کر دی جائے گی تاہم ایسا نہ ہوا۔ علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی)نے ہفتے کی چھٹی بحال کرنے کا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا تھا ۔اسلام آباد سے جاری ایس بی پی اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں بینکس پیر سے جمعرات صبح 9 سے شام ساڑھے 5 بجے تک کھلے رہیں گے۔ایس بی پی اعلامیے کے مطابق ان دنوں میں ڈیڑھ بجے سے سوا دو بجے تک نماز اور کھانے کا وقفہ ہوگا۔ اعلامیے کے مطابق جمعے کو بینک صبح 9 سے شام 6 بجے تک کھلے رہیں گے، اس دوران ڈیڑھ بجے سے ڈھائی بجے تک نماز اور کھانے کا وقفہ ہوگا۔اعلامیے کے مطابق ملک بھر میں بینک ہفتے اور اتوار کو بند رہیں گے۔