تحریک انصاف کی ایک اور منحرف رکن نے ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) تحریک انصاف کی ایک اور منحرف رکن عائشہ نواز نے ڈی سیٹ کرنےکا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا اور فیصلے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی ایک اور منحرف رکن عائشہ نواز نے الیکشن کمیشن فیصلےکیخلاف سپریم کورٹ سےرجوع کرلیا ، سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں منحرف رکن پنجاب اسمبلی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ قانون کے بر خلاف کیا گیا۔
منحرف رکن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نےسپریم کورٹ فیصلوں میں طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی کی اور فیصلےمیں پارٹی سربراہ ،پارلیمانی سربراہ کےعہدوں میں تفریق نہیں کی گئی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کیجانب سے قانون کے مطابق شوکازنوٹس جاری نہیں کیے گئے، گزشتہ تاریخوں سےشوکازجاری کئےگئے، قانون کے مطابق شوکاز نوٹس جاری کرنا لازم ہے۔عائشہ نواز نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کیا جائے۔
یاد رہے اس سے قبل منحرف خاتون رکن زہرہ بتول نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا ، زہرہ بتول نے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ، جس میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن میں پارلیمانی پارٹی کی جانب سے کوئی ہدایت نہیں تھی، پارلیمانی پارٹی کا نہ کوئی اجلاس ہوا نہ ہی کوئی پالیسی طے ہوئی۔درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حقائق کے منافی ہے اسے برقرار نہیں رکھا جاسکتا، سپریم کورٹ سے اپیل ہے کہ استدعا منظور کرکے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے الیکشن کمیشن نے 20 مئی کو اپنے فیصلے میں پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دیا تھا اور انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔