افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے سمنگان صوبے کے دارالحکومت ایبک پر قبضہ کرلیا ہے . اس وقت گورنر آفس، پولیس ہیڈ کوارٹرز، انٹیلی جنس ڈیپارٹمنٹ سمیت تمام سرکاری عمارتیں طالبان جنگجوؤں کے قبضے میں آچکی ہیں .
ایبک سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں عبداللہ محمدی اور ضیا الدین ضیا نے طالبان کے دعویٰ کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ حکومتی فورسز لڑائی کیے بغیر ہی شہر چھوڑ کر بھاگ گئیں .#عاجل: د الفتح عملیاتو په جریان کې د سمنګان ولایت مرکز ایبک ښار هم د دښمن له ګوتو ووت. تازه معلومات ښيي چې د یاد ولایت مقام، امنیه قومندانۍ، د استخباراتو ریاست او ټول ملحقات د مزدور دشمن له وجود څخه پاک او په بشپړه توګه د مجاهدینو په کنترول کې شول. جزئیات بیا.
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) August 9, 2021
خیال رہے کہ جمعہ سے پیر کے دوران طالبان نے یہ چھٹا صوبائی دارالحکومت فتح کیا ہے . اتوار کے روز انہوں نے قندوز، سرپل اور تالقان پر قبضہ کیا تھا . تالقان صوبہ تخار کا دارالحکومت ہے جب کہ قندوز صوبہ قندوز اور سرپل صوبہ سرِپُل کا دارالحکومت ہے . اس سے قبل طالبان جوزجان کے دارالحکومت شبرغان پر قبضہ کرچکے ہیں . یہ طالبان مخالف جنگجو رہنما مارشل عبدالرشید دوستم کا آبائی علاقہ ہے . اس کے علاوہ طالبان اہم تجارتی شہر زرنج پر بھی قبضہ کرچکے ہیں . یہ ایران کی سرحد کے ساتھ واقع نمروز صوبے کا دارالحکومت ہے . . .Most parts of Aybak city, the capital of Samangan province, fell to the Taliban this afternoon, said two lawmakers from Samangan, Abdalullah Mohammadi and Ziauddin Zia. They said Afghan forces retreated from the city without fighting.
— TOLOnews (@TOLOnews) August 9, 2021